ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر انتخابی مہم کو دھاندلی زدہ قرار دے دیا ، دوسری جانب وکی لیکس نے امریکی کارپوریٹ ادارہ گولڈمین ساکس کے لیے ہلیری کلنٹن کی تین تقاریر جاری کردیں ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف صدارتی انتخابی مہم دھاندلی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے امریکا میں جمہوری عمل کے بارے میں سوالات جنم لے رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے اور اس میں بے ایمان میڈیا بھی شامل ہے جو ہلیری کی حمایت میں آگے آگے ہے ۔
ری پبلکن پارٹی کے نائب صدارتی امیدوار مائیک پینس کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کے اہل خانہ مکمل طور پر ٹرمپ کے ساتھ ہیں ۔ امریکی عوام تبدیلی چاہتے ہیں اور ہم مل کر امریکا کو دوبارہ عظیم ملک بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے نتائج کچھ بھی ہوں ، ہم اسے قبول کریں گے ۔
ادھر انتخابات سے ایک ماہ قبل ہی بہت سی امریکی ریاستوں میں ‘ارلی ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا ہے ۔ارلی ووٹنگ کے تحت اتوار کے روز ریاست اوہائیو میںسینکڑوں ووٹرز نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا ۔
دوسری جانب وکی لیکس نے امریکی کارپوریٹ ادارے گولڈمین ساکس کے لیےہلیری کلنٹن کی تین تقاریر جاری کردیں ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان تقاریر سے بظاہر ڈیموکریٹک پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور وال اسٹریٹ کے اہم گروپ کے درمیان تعلقات کی عکاسی ہو رہی ہے ۔
ان تقاریر کے متن میں ہلیری کو مالیاتی قوانین ، روسی صدر کے ساتھ تعلقات اور وکی لیکس کے سابق انکشافات کے منفی نکات پر گفتگو کرتے ہوئے دکھایا گیا ۔ہلیری کلنٹن کی الیکشن مہم نے ان تقاریر کے مسودے اور نکات کی تصدیق نہیں کی ۔