counter easy hit

ڈونلڈ ٹرمپ : ہمیں ’’ہول‘‘ کیوں اُٹھ رہے ہیں؟

آئیے ایک عام پاکستانی اور ایک عام امریکی شہری کے درمیان مکالمہ ملاحظہ فرمائیںکہ جس سے کئی ابہام اورہماری ’’خوش فہمیاں‘‘ دورکرنے میں مدد مل سکے!

پاکستانی۔ ڈونلڈ ٹرمپ آگیا، اب پاکستان کا کیا بنے گا؟ کیونکہ ہم تو ہیلری کے ’پیار‘ میں گرفتار تھے۔ ہم نے تو ڈونلڈ صاحب کی طرف توجہ بھی نہیں دی بلکہ ہم نے تو اُن کی ایک آدھی کال میڈیا پر چلا کر ’بے حرمتی‘ بھی کی ہے جس کی وجہ سے انھیں امریکی میڈیا میں سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

امریکی ۔ پاکستان کا کیا بننا ہے، کچھ نہیں ، سب یوں ہی چلتا رہے گا!

پاکستانی ۔ نہیں ہمیں اس کی فکر کرنی چاہیے ۔

امریکی ۔ کیوں؟تم چور ہو؟

پاکستانی۔ فکر اس بات کی کہ وہ اب ہمیں نہیں چھوڑے گا۔ وہ پاکستان اور عالم اسلام سے چن چن کر بدلے لے گا۔

امریکی ۔ کیوں، تم لوگوں نے کونسا غلط کام کیا ہے، اگر غلط کام کرتے بھی ہو تو وہ ویسے ہی چھوڑ دو، ڈر ختم ہوجائے گا۔

پاکستانی ۔ نہیں نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے، اگر آپ کا خیال ’’پانامہ کیس ‘‘ کی طرف ہے تو اُس کی ٹینشن نہ لیں، یہ ریہرسل پاکستان میں چلتی رہتی ہے۔ مجھے فکر اس بات کی ہو رہی ہے کہ آپ کے صدر نے ’’سب سے پہلے امریکا‘‘ کا نعرہ لگایا ہے ۔

امریکی ۔ آپ کے مشرف نے بھی تو ’’سب سے پہلے پاکستان ‘‘ کا نعرہ لگایا تھا۔

امریکی۔ ڈئیر، مجھے تو آپ لوگوں کی سمجھ نہیں آرہی، ایک طرف تو آپ کہتے ہو کہ دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ، اور دوسری طرف آپ ڈر بھی رہے ہیں۔ میرے بھائی اگر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ رہا ہے کہ ہم اسلامی دہشت گردی ختم کریں گے تو آپ دہشت گردی کے حوالے سے کچھ سوچیں۔آپ کیوں دشمن کے ہاتھ کا کھلونا بنے ہوئے ہیں، داعش، طالبان، ، القاعدہ اور دوسری تیسری تنظیمیں، سب ہیں تو مسلمان ہی ناں، چلیں یہ بھی مان لیا جائے کہ یہ تنظیمیں امریکا نے ہی اپنے مفادات کے لیے بنائی ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ آپ لوگ بکتے کیوں ہیں؟ یعنی آپ مسلمان خود آپس میں ایک جگہ مل کر نہیں بیٹھ سکتے تو امریکا کو آنکھیں کیسے دکھاؤ گے۔

پاکستانی۔ ہمیں خوف ہے کہ امریکا ہمارے ازلی دشمن بھارت سے ملکر پاکستان کے خلاف کام کرے گا۔

امریکی ۔ مجھے آپ کی بات سن کر بڑا دکھ ہوا۔ میرے خیال میں اگر ایک قوم بااعتماد ہو، مضبوط ہواور اپنے ہمسایوں سے تعلقات بھی ٹھیک رکھتی ہو تو اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ دنیا کی کوئی طاقت آپ کو نیچا دکھا سکے گی اوردوسرا یہ کہ اپنے ملک میں کرپشن ختم کرو جس ملک کے حکمران کرپشن  کے الزامات کی زد میں ہوں تو ایسے میں مجھے بتائیں دنیا آپ کو کس نظر سے دیکھے گی؟ سپریم کورٹ میں وزیر اعظم شاید پانامہ کیس میں بچ جائے لیکن کیا اس کیس نے وزیر اعظم کو پوری دنیا میں شرمندہ نہیں کیا؟وزیر اعظم کے پاس کیا اخلاقی جواز ہے کہ وہ کسی دوسرے ملک میں جا کر پاکستان کی نمایندگی کرے۔

پاکستانی۔ بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی لیکن ٹرمپ سرپھرا سا ہے اور سر پھرے کے پاس جب طاقت آجاتی ہے تو وہ طاقت کے نشے میں اندھا ہو جاتا ہے۔

امریکی۔ آپ ٹرمپ کے خلاف کیوں ہیں؟ اگر وہ سب سے پہلے امریکا کی بات کر رہا ہے تو امریکی عوام نے انھیں منتخب کیا ہے وہ سب سے پہلے امریکی عوام کا تحفظ کرے گا۔

پاکستانی ۔ ہاں ضرور کرے مگر تارکین وطن کہاں جائیں ؟

امریکی: اگر امریکا اپنے ملک سے تارکین وطن کو نکالنا چاہتا ہے تو کیا پاکستان افغان مہاجرین کو نہیں نکال رہا، اُن کوپاکستان میں تیس تیس سال ہو گئے ہیں، آج تک انھیں پاکستانی ہونے کا درجہ نہیں دیاگیا حالانکہ افغانی تو ہیں بھی مسلمان۔ جب کہ ہمارے ہاں جوتارکین وطن ملک کے لیے خطرہ ہیں انھیں باہر نکالا جا سکتا ہے۔

پاکستانی۔ لیکن مجھے پھر بھی ’’سب سے پہلے امریکا‘‘ کے نعرے سے الرجی ہے۔

امریکی ۔ پوری دنیا میں سب سے پہلے ملک ہی ہوتا ہے۔ جب کہ پاکستان جیسے ملکوں میں مذہب پہلے بعد میں قومیت کو دیکھا جاتا ہے، ایسا کیوں ہے؟ جب آپ سب سے پہلے مذہب رکھیں گے تو دوسرے ملک تو اعتراض کریں گے ہی ناں!!!فرض کریں کہ اگر ایک امریکی پاکستانی نیشنلٹی لیتا ہے اور وہ پاکستان کا نعرہ بھی نہ لگائے تو آپ اُسے ملک بدر کریں گے کہ یہ غدار ہے، تو کیا امریکا ایسے لوگوں کو چھوڑ دے گا جو امریکا کے خلاف کام کررہے ہیں؟

پاکستانی۔ امریکا پوری دنیا میں اسلحہ فروخت کررہا ہے؟ کیا یہ ٹھیک ہے۔

امریکی۔ ایک تو آپ امریکا سے اسلحہ خریدتے ہیں اور دوسرا اسی کو آنکھیں دکھا رہے ہوتے ہیں؟ آپ نہ خریدیں، اپنی حرکتیں کیوں نہیں ٹھیک کرتے۔ امریکا سے ایف سولہ لینے کے لیے آپ کے جرنیل تک امریکا میں موجود ہوتے ہیں، اگر آپ کو نہیں پسند تو آپ اسلحہ سازی میں خود کفیل ہو جائیں اور ایسے بن جائیں کہ امریکا خود اسلحہ لینے پاکستان آیا کرے۔

پاکستانی ۔ عافیہ صدیقی کے حوالے سے بھی آپ کے پاس کوئی منطق ہوگی!!!عافیہ صدیقی قوم کی بیٹی ہے، اُسے کس جرم میں امریکا نے اپنے پاس رکھا ہوا ہے؟؟؟

امریکی۔ ہاں ضرور ہے۔ آپ کو شاید اندازہ نہیں ہے کہ آپ کے حکمرانوں نے ہی عافیہ صدیقی کے مسئلے عوام کو دس سال سے بے وقوف بنایا ہوا ہے اور آپ کو شاید یہ بھی علم نہیں کے مشرف نے ڈالر کے عوض عافیہ کو امریکا کے حوالے کیا تھا۔

پاکستانی۔امریکا کشمیر کا مسئلہ حل کیوں نہیں کراتا۔

امریکی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے پیشکش کی ہے، اب یہ پاکستان کی ’’نام نہاد‘‘خارجہ پالیسی پر منحصر ہے کہ وہ آیندہ کی حکمت عملی کیا اختیار کرتا ہے لیکن ہائے ہائے کے اس دور میں مجھے یقین ہے کہ پاکستان اس حوالے سے بھی بہت پیچھے رہ جائے گا اور نام پھر بھی امریکا کا ہی آئے گا کہ وہ پاک بھارت صلح چاہتا ہی نہیں ہے۔

مختصر یہ کہ اگر پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو، حکمران کردار کے اچھے ہوں تو پوری دنیا میں آپ کے ملک کی پہچان بنے گی ورنہ اگر ہم اندر سے چور ہوں گے تو یقین مانیں نئے امریکی صدر کو لے کر ہمارے دل  میں ہول اُٹھتے ہی رہیںگے…!!!

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website