ہانگ کانگ(یس بزنس ڈیسک)امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی سے چین کی معیشت سخت دبائو میں آسکتی ہے اور یہ دنیا کی دوسری بڑی معاشی طاقت کے لئے گیم چینجر ثابت ہوسکتی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمدات پر ٹیکس کی شرح میں 87 فیصد اضافے کا اعلان کر رکھا ہے۔
ہانگ کانگ میں مقیم اکانامسٹ کیون لئی کی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی چین کی معیشت کیلئے شدید دبائو کا باعث ہوسکتی ہے اور درآمدی محصولات میں اضافے کے نتیجے میں چینی معیشت کے اربوں ڈالر ڈوب جائیں گے۔
اکانامسٹ لئی کے مطابق چین کے ساتھ تجارتی خسارہ کم کرنے کے لئے ڈونلڈ ٹرمپ کے تجویز کردہ 45 فیصد ٹیکس کے نفاذ سے چین کی امریکا کے لئے برآمدات میں 87 فیصد یا 420 ارب ڈالرزکی کمی آجائے گی جس سے چین کے جی ڈی پی میں 4.82 فیصد یا 500 ارب ڈالرز کے برابر کمی ہوسکتی ہے۔
لئی کی رپورٹ میں چینی معیشت کو لگنے والے اس ممکنہ جھٹکے میں ان 426 ارب ڈالرزکا نقصان شامل نہیں جو چین میں ہونے والی بیرونی سرمایہ کاری میں کمی اور غیرملکی کمپنیوں کے چین چھوڑنے کے نتیجے میں ہوگا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے نتیجے میں چینی معیشت ایک ایسے وقت میں جب کہ وہ سست روی کا شکار ہو گی مزید دبائو میں آجائے گی۔