نیویارک: امریکی صدارتی انتخابات کو ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد بھی عوام ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں اور 3ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی کے دوبارہ مطالبے کے بعد ریپبلکن امیدوار کی کامیابی مشکوک ہو گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاستوں وسکونسن، پنسلوانیا اور مشی گن میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاست وسکونسن میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی اجازت مل گئی جہاں اگلے جمعے کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی شروع ہو جائے گی۔ امریکی ریاست وسکونسن میں الیکشن کمیشن کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست موصول ہوئی ہے، درخواست گرین پارٹی کی صدارتی امیدوار جل سٹین نے دی۔ ریاست وسکونسن میں ڈونلڈ ٹرمپ کو بہت کم ووٹوں سے اپنی حریف ہلیری کلنٹن پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: آپریشن ضرب عضب میں مشترکہ تعاون سے کامیابیاں ملیں، سربراہ پاک فوج
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ریاست وسکونسن میں انتخاب کا نتیجہ بدل دیا گیا تو بھی ہلیری کلنٹن صدر نہیں بن سکیں گیں کیونکہ اس ریاست کے صرف 10 الیکٹورل ووٹ ہیں۔ دوسری جانب انتخابات میں ووٹنگ حقوق پر کام کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ امیدواروں سے کہا گیا ہےکہ وہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی مہم چلائیں کیونکہ 3 ریاستوں میں نتائج رائے شماری سے بالکل مختلف تھے، امکان ہے کہ انتخابی نتائج میں ہیکنگ کر کے رد و بدل کی گئی ہو۔
ریاست میشی گن میں دوبارہ گنتی کی درخواست دینے کےلئے بدھ جب کہ پینسلوانیا میں پیر آخری دن ہے تاہم نو منتخب امریکیصدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے حوالے سے تاحال کوئی درعمل سامنے نہیں آیا ہے۔