لاہور(نیوز ڈیسک ) شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے جس کو انہوں نے خوش دلی سے قبول کیا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی صدر کے دورہ پاکستان کے سلسلے میں جلد معاملات طے کیے جائیں گے جس کے بعد باقاعدہ تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم اقتصادی سفارت کاری کی طرف توجہ دینے کی بھی کوشش کریں گے۔ایف اے ٹی ایف سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس کا بہت بڑا حصہ منی لانڈرنگ ہے، لوگ اس کے ذریعے پیسے آف شور کمپنیوں میں منتقل کرتے ہیں۔وزیراعظم برملا کہہ چکے ہیں تیسری دنیا میں غربت کی وجہ منی لانڈرنگ ہے، امریکا کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے ہماراساتھ دینا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کی مالی معاونت بھی بڑا مسئلہ ہے، ہم ان دونوں چیزوں میں پیش رفت چاہتے ہیں، منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کی روک تھام پر ہم نے اعتماد پیدا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج تک کسی امریکی صدر سے مسئلہ کشمیر کے حل کی خواہش کا اتنا برملا اظہار نہیں سنا، اس پر کوئی پیش رفت ہوتی ہے تو برصغیر میں بہتری کا امکان پیدا ہوگا۔شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ صدرٹرمپ نے کہا کہ ہمارے درمیان تجارت بہت ناکافی ہے، ٹرمپ نے تجارت میں 20 گنا تک اضافے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے بھی سرمایہ کاروں کے ساتھ کئی نشستیں کیں، ہم نے واضح کیا کہ ہم ایڈ نہیں ٹریڈ چاہتے ہیں۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اعتماد کے فقدان کی وجہ سے امریکی امداد روکی گئی تھی، اعتماد کا فقدان کم ہوگا تو امداد بحال ہوجائےگی۔وزیر خارجہ نے امریکا میں پاکستانی کمیونٹی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ پاکستانی امریکن کمیونٹی کو جڑے ہوئے دیکھا جو مثبت پیغام ہے۔ اس سے قبل اسی کمرے میں وزرائے اعظم آتے تھے لیکن کرسیاں خالی ہوتی تھیں