اسلام آباد: نیب شفافیت اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہے، دولت کمانے کیلئے جلد بازی کرنے والوں کو سوچنا چاہیے انسان اس دنیا سے خالی ہاتھ جاتا ہے، بدعنوانی کا خاتمہ قومی احتساب بیورو کی اعلیٰ ترین ترجیح ہے،
چیئرمین نیب جسٹس اقبال نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو شفافیت اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے، دولت کمانے کیلئے جلد بازی کرنے والوں کو سوچنا چاہئیے کہ انسان اس دنیا سے خالی ہاتھ جاتا ہے، بدعنوانی کا خاتمہ قومی احتساب بیورو کی اعلیٰ ترین ترجیح ہے۔ انہوں نے یہ بات اتوار کو کہی۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نے ڈبل شاہ سے 4 ارب روپے ریکور کر کے اسے سنگل شاہ بنادیا ہے، ریکور کی گئی رقم متاثرین کو واپس کر دی گئی، اسی طرح ڈبل شاہ کے ساتھ شریک ملزم تصور گیلانی سے 1.9 ارب لوٹی گئی رقم میں سے 1.2 ارب روپے کی ریکوری کی گئی یہ رقم بھی متاثرین کو واپس کی گئی، نیب نے ابھی تک 298 ارب روپے کی ریکوری کی ہے جو قومی خزانے میں جمع کرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ اور خاموش قاتل ہے، قومی احتساب بیورو کے افسران قوم کی توقعات کے مطابق معاشرے سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں کیونکہ بدعنوانی کا خاتمہ ایک قومی ذمہ داری ہے۔
چئیرمین نے کہا کہ بدعنوانی کے مبینہ الزامات کے ضمن میں تحت قومی احتساب بیورو نے ہر قسم کی وابستگی سے قطع نظر شکایات کی تصدیق، چھان بین اور تحقیات کا عمل شروع کیا ہے۔ ’’ حتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی کے تحت غیرامتیازی اور یکساں اقدامات نے قومی احتساب بیورو کے عزت اور وقار میں کئی گنا اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 14 مہینوں میں نیب نے ہاوسنگ، کواپریٹو اور حکومتی محکموں کے کرپشن کے ضمن میں 4200 ملین روپے کی ریکوری کی اور متاثرین کو ان رقوم کی واپسی کی گئی۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈی جیز کو تمام ضروری دستاویزی تقاضوں کی تکمیل کے بعد اور قانون کے مطابق بدعنوان افراد، اشتہاری ملزمان اور مفروروں کی گرفتاری اور ان سے رقوم برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کرانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔