بلوچستان اسمبلی میں سیکرٹری خزانہ کی کرپشن پر گرما گرم بحث ہوئی۔ سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک نے خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کا اعلان کیا۔ جے یوآئی کے مولانا واسع نے تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عبدالمالک اپنی ٹیم کے ساتھ مستعفی ہو جائیں۔
کوئٹہ: (یس اُردو) کوئٹہ میں سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھر نیب کے چھاپے پر بلوچستان اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا انکے ناک کے نیچے کرپشن ہوتی رہی اور وہ لاعلم رہے۔ انہوں نے خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیا۔ جے یو آئی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر مولانا واسع نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عبدالمالک اور ان کی ٹیم کو مستعفی ہو جانا چاہیئے۔ پختونخوا نیپ کے لیاقت آغا نے الزام لگایا سابق حکومت کے ہر وزیر کے لندن میں فلیٹ ہیں۔ مشیر خزانہ میر خالد لانگو نے اعتراف کیا کہ بطور مشیر خزانہ ان سے کمزوریاں ہوئیں تحقیقات ختم ہونے تک عہدے سے علیحدہ رہیں گے۔ رکن اسمبلی زمرک خان اچکزئی کا کہنا تھا فری کرپشن بلوچستان بنانے والوں کی باتیں کہاں گئیں؟ ۔ دیکھنا ہے کہ مزید کتنا پیسہ سامنے آتا ہے۔