سماعت شروع ہوئی تو وکلائے صفائی نے موقف اختیار کیا کہ فرد جرم عائد نہ کی جائے
کراچی (یس اُردو) نیب کورٹ نے ڈاکٹر عاصم اور دیگر ملزمان کے خلاف 17 ارب روپے کے کرپشن ریفرنس کیس کی سماعت وکلا صفائی کے درمیان تلخ کلامی کے باعث 13 مئی تک ملتوی کر دی ، وکلا صفائی کے درمیان گرما گرمی کے باعث فرد جرم عائد نہ ہو سکی ۔احتساب عدالت کراچی میں ڈاکٹرعاصم ، یوسف انصاری، بشارت مرزا، نوید مختار اور دیگر کے خلاف 17 ارب روپے کی کرپشن کے ریفرنس کی سماعت ہوئی ۔جیل حکام نے ڈاکٹرعاصم کو سخت سیکورٹی میں عدالت پہنچایا ۔ سماعت شروع ہوئی تو وکلائے صفائی نے موقف اختیار کیا کہ فرد جرم عائد نہ کی جائے ۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ انہیں اعترض ہے تو ہائی کورٹ سےرجوع کریں۔ ہم نے تمام دستاویز فراہم کی ہیں ، ایسے کاغذات نہیں دے سکتے جن پر لکھا ہو کہ ملزم بے گناہ ہیں ۔ عدالت نے کہا کہ جوکاغذات نہیں ہیں ،پراسیکیوشن ٹرائیل میں اس پر بات نہیں کرے گی۔ نیب آج ہی کونسلز فراہم کرے گی پھر فرد جرم عائد ہو گی۔اس موقع پر ایک ملزم کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ ایسا کرنا قانونی خلاف ورزی ہو گی۔ پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو دیکھا جائے ، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ واضح ہے، یہ کیس بدنیتی اور جھوٹ پر مبنی ہے ۔ملزم شعیب وارثی کے وکیل خواجہ شمس نے کہا کہ فرد جرم عائد کی جائے جس پر دیگر وکلائے صفائی نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی۔ نیب کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ تاخیری حربے ہیں۔ وکلا صفائی کے درمیان فرد جرم عائد کرنے کے معاملے پر تلخ کلامی ہوئی جس پر عدالت نے وکلا کو ہدایت کہ کہ تحمل سے بات کریں ۔شعیب وارثی کے وکیل خواجہ شمس نے کہا کہ میرا موکل بے گناہ ہے۔ دیگر وکلا لاہور سے آکر ڈکٹیٹ کر رہے ہیں ۔ وکلائے صفائی کے درمیان گرما گرمی کے باعث عدالت نے سماعت 13 مئی تک ملتوی کر دی ۔