ڈاکٹر عشرت حسین ممتاز بینکاراور ماہرِ اقتصادیات ہیں۔وہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کے ڈین رہ چکے ہیں۔قبل ازیں وہ عالمی بینک کے نمائندے کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔انہیں حکومتِ پاکستان کی طرف قومی اعزاز ’نشانِ امتیاز‘ سے نوازا جا چکا ہے۔
ڈاکٹر عشرت حسین الہٰ آباد میں پیدا ہوئے تاہم قیامِ پاکستان کے بعد کراچی منتقل ہو گئے تھے۔1964ء میں انہوں نے سول سروس میں شمولیت اختیار کی۔ڈاکٹر عشرت حسین کانام 2013ء میں بھی نگراں وزیراعظم کے طور پر پیش کیا گیا تھا لیکن اُس وقت ان کا نام تحریکِ انصاف نے نہیں بلکہ پاکستان پیپلزپارٹی نے پیش کیا تھا۔
پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عشرت حسین ایک غیرجانبدار ماہر معیشت ہیں اور انتظامی امور چلانے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیںجبکہ ان کے خلاف کوئی مالیاتی ا سکینڈل بھی نہیںہے۔تاہم
مسلم لیگ (ن) کو ڈاکٹر عشرت حسین کے نام پر شدید اعتراضات تھے۔ن لیگ نے الزام عائد کیا تھاکہ چونکہ ڈاکٹرعشرت حسین ،پرویز مشرف کے ساتھی رہے ہیں اس لیے انہیں نگراں وزیراعظم کے طور پر قبول نہیں کیا جاسکتا۔