حیدرآباد( نیوز ڈیسک ) ڈاکٹر نمرتا کماری کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے جس کے مطابق نمرتا کماری کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔ حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نمرتا کو قتل کیا گیا اور اس سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ اسکی موت کی وجہ دم گھٹنا ہے۔
میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر امرتا کی جانب سے جاری کردہ حتمی پوسٹ مارٹم بھی مبہم ہے جو کہ خودکشی یا قتل کا صحیح تعین نہیں کرسکی ہے۔پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نمرتا کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی کیونکہ پوسٹ مارٹم کے دوران نمرتا کی گردن پر پھندے کے نشانات دیکھے گئے۔ میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر امرتا نے مزید کہا کہ اس طرح کی علامتیں یا تو گلا گھونٹنے پر یا پھانسی پر ظاہر ہوتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ میں مرد کے ڈی این اے پروفائل کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی ہے جو لاش کے کپڑوں سے بھی ظاہر ہے، مرد کے ڈی این اے کی باقیات سے ظاہر ہے کہ کسی مرد نے نمرتا سے زیادتی کی جبکہ نازک اعضاء کے معائنے سے پتا چلا ہے کہ اسے زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔یاد رہے کہ لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے 22 سالہ طالبہ نمرتا کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق نمرتا کی نعش کو کمرے کا دروازہ توڑ کر نکالا گیا، نمرتا کے گلے میں دوپٹہ بندھا ہوا تھا۔ اس کا تعلق ضلع گھوٹکی سے تھا جبکہ متوفیہ کے والدین کراچی میں رہائش پذیر ہیں۔ سندھ کے رکن اسمبلی نندر کمار نے نمرتا کی موت کو قتل قرار دے دیا تھا۔ نندر کمار نے مطالبہ کیا تھا کہ نمرتا کو قتل کیا گیا ہے، اس معاملے کی عدالتی انکوائری کی جائے۔اب نمرتا کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے جس کے مطابق اسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔