اسلام آباد (ویب ڈیسک) آزادی مارچ کے شرکاء نے ڈاکٹر نمرتا کماری کے قاتلوں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کردیا۔ جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو نے اس حوالے سے قراداد اجتماع میں پیش کی۔مولانا راشد محمود سومرونے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرنمرتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اُسے زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کردیا گیا۔جے یو آئی (ف) کے رہنما نےکہا کہ پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کی ہمیں نگہبانی کرنی ہے،
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر نمرتا کے قاتلوں کو بے نقاب کیا جائے۔یاد رہے کہ 16ستمبر کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے 22 سالہ طالبہ نمرتا کی لاش برآمد ہوئی تھی۔حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نمرتا کو قتل کرنے سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ موت کی وجہ دم گھٹنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ میں مرد کے ڈی این اے پروفائل کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے جو لاش کے کپڑوں سے بھی ظاہر ہے، مرد کے ڈی این اے کی باقیات سے ظاہر ہے کہ نمرتا سے زیادتی کی گئی۔میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر امرتا کی جانب سے جاری کردہ حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی مبہم ہے جو کہ خودکشی یا قتل کا صحیح تعین نہیں کرسکی ہے۔پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نمرتا کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی کیونکہ نمرتا کی گردن پر پھندے کے نشانات تھے۔میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر امرتا نے مزید کہا کہ اس طرح کی علامتیں یا تو گلا گھونٹنے پر یا پھانسی پر ظاہر ہوتی ہیں۔