کراچی: پاکستان کی مدر ٹریسا کہلائے جانے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات کی ادائیگی جاری ہے۔
ڈاکٹر رتھ فاؤ نے 57 سال قبل پاکستان میں قدم رکھا اور جذام کے مریضوں کے لیے کراچی میں کلینک قائم کیا، انہوں نے 1962 سے اپنی زندگی پاکستان میں جذام کے مریضوں کے لیے وقف کی۔ ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں انہیں ہلال امتیاز، ستارہ قائد اعظم اور نشان قائد اعظم سے بھی نوازا گیا ڈاکٹر رتھ فاؤ نے 1996 میں پاکستان میں جذام کے مرض کو شکست دی اور ملک میں 1996 میں جذام سے نجات کا تاریخی دن منایا گیا۔ حکومت پاکستان نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں انہیں ہلال امتیاز، ستارہ قائداعظم اور نشان قائداعظم سے نوازا۔
ڈاکٹر رتھ فاؤ مختصر علالت کے بعد 10 اگست کو کراچی میں انتقال کرگئی تھیں۔ لپروسی سینٹر میں عملے اور مریضوں کو ڈاکٹر رتھ فاؤ کا آخری دیدار کرا گیا جس کے بعد ان کے تابوت کو قومی پرچم میں لپیٹ کر سینٹ پیٹرک کیتھیڈرل چرچ لایا گیا۔ ڈاکٹر رتھ فاؤ کو مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ کراچی کے گورا قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا جس کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ پاک فوج کے دستے نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کو سلامی دی، ڈاکٹر رتھ فاؤ کو آرٹلری گنز کی سلامی دی گئی اور ان کے جسد خاکی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سینٹ پیٹرک کیتھڈرل چرچ پہنچایا گیا۔
ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، سعید غنی، ڈاکٹر ادیب رضوی، ڈاکٹر فاروق ستار، میئر کراچی وسیم اختر، پاکستان میں جرمن سفیر سمیت دیگر شخصیات بڑی تعداد میں شریک ہیں۔ جب کہ تینوں مسلح افواج کے دستے بھی آخری رسومات میں شریک ہیں۔ سینٹ پیٹرل کیتھیڈرل چرچ میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس اہلکاروں کے ساتھ لیڈی اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے جب کہ چرچ میں داخلے کے لیے واک تھر گیٹ بھی لگائے گئے ہیں۔ آخری رسومات میں شریک ہونے کے لیے سیکیورٹی پاسز بھی جاری کیے گئے ہیں۔