اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشترنے وزراء کو احساس پروگرام کی تفصیلات دینے سے انکار کردیا۔تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کابینہ اجلاس میں وزراء کو احساس پروگرام کے تحت دی جانے والی رقم کی تفصیلات دینے سے انکار کردیا۔وزرا ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے رویے پر حیران ہو گئے۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا موقف ہے کہ ریکارڈ کی فراہمی میں قانونی پیچیدگیاں ہیں۔ریکارڈ کی فراہمی سے پروگرام کو سیاسی تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا۔وفاقی وزراء ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے جواب سے غیر مطمئن ہوگئے۔وزیراعظم نے احساس پروگرام کے تحت دی جانے والی رقم کی تفصیلات مانگنے کی بحث کو کو ختم کرا دیا ہے۔دوسری جانب ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ احساس ایمرجنسی کیش کی ترسیل میں بدعنوانی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ثانیہ نشتر نے کہا کہ کم آمدنی والے خاندانوں کی احساس ایمرجنسی رقم سے کسی کو بھی غیرقانونی طور پر کٹوتی کی اجازت نہیں دی جائے گی،تمام ریاستی ادارے بدعنوانی کے خلاف جنگ میں احساس کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تھانوں میں درج ایف آئی آرز دیکھ رہے ہیں اور میں تمام فراڈ کرنے والے کرپٹ عناصر کے خلاف سخت کارروائی چاہتی ہوں۔اپنی آخری سانس تک بدعنوانی کے خلاف جنگ لڑنے کا عزم کرتے ہوئے۔انہوںنے کہاکہ انہوں نے ایک خط لکھا ہے جس میں احساس کے ریجنل دفاتر میں اہلکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مستحق افراد میں رقوم کی مکمل ادائیگیوں کیلئے شفافیت کو ہر ممکنہ طور پر یقینی بنائیں۔ انہوں نے بتایا کہ احساس پروگرام کے تحت پانچویں روز بھی چاروں صوبوں، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کے مستحق افراد میں ایمرجنسی کیش کی فراہمی جاری ہے۔ 9 اپریل سے لے کر اب تک ملک بھر کے 2.095 ملین خاندانوں میں 25.68 ارب روپے تقسیم کئے جا چکے ہیں۔