لاہور ( ویب ڈیسک ) افواہیں ہیں کہ دم توڑنے کا نام ہی نہیں لے رہیں مگر حقیقی خبر شاید ابھی کوسوں دور ہے۔ اسد عمر کو وزارت چھوڑے کافی دن ہو گئے مگر ان کے جانے کے ساتھ ہی کابینہ میں ان کی واپسی کی خبریں تواتر سے آناشروع ہو گئی تھیں۔ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد تو یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ بہت جلد اسد عمر کسی وزارت میں نظرآئیں گے مگر یہ کبر بھی ابھی تک سچ ثابت نہ ہو سکی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسد عمر کپتان کی ٹیم کاایک بہترین کھلاڑی تھااور اسے کسی نہ کسی وزارت میں ضرور ہونا چاہیے۔عمران خان کی بھی شدید خواہش ہے کہ وہ اس عمر کو جلد کابینہ کا حصہ بنائیں اور اس حوالے سے کئی وزیر بھی ایکٹو ہیں جو ناراض اسد عمر کو منانے کی کوشش کررہے ہیں مگر وہ تیار نہییں ہو رہے۔ تاہم اس حوالے سے سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اسد عمر بہت جلد حکومت کے اہم معاملا ت کا حصہ ہوں گے۔ اسد عمر کی واپسی کے حوالے سے جو پہلی بات سامنے آ رہی ہے وہ گورنر شپ کی ہے کہ انہیں پنجاب یا پھر سندھ کا گورنر لگایا جا سکتا ہے جبکہ دوسری بات یہ ہے کہ اسد قیصر کی جگہ انہیں اسمبلی کا سپیکر بھی تعینات کیا جا سکتا ہے۔کیونکہ اسد قیصر کی پرفارمنس سے وزیراعظم عمران خان زیادہ خوش نہیں ہیں۔ تاہم ابھی تک اسد عمر کی طرف سے کسی قسم کا کوئی مثبت بیان سامنے نہیں آیا کہ وہ کب تک حکومت کا حصہ بنیں گے۔ جبکہ موجودہ نظام سے عمران خان صاحب تھک چکے ہیں،ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ جلد یا بدیر عمران خان صاحب کو یہ نظام بدلنا ہو گا کیونکہ اس نظام میں اتنی رکاوٹیں اور مسائل ہیں کہ انہیں مناسب طور پرکام ہی نہیں کرنے دیا جارہا۔اسی لیے ٹیکنو کریٹس کو زیادہ ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے اور ممکن ہے کہ صدارتی نظام کی طرف جاتے ہوئےعمران خان صاحب کو اسمبلیاں بھی تحلیل کرنا پڑ جائیں۔ دوسری جانب مارے سابق وزیر خزانہ نے اسمبلی کے فلور پر کہا تھا کہ عوام کی چیخیں نکلیں گی اور آج وہ عہدے پر نہیں ہیں مگر ان کا کہا سچ ہونکلا ہے۔مگر ابھی تو ٹریلر ہے پکچر ابھی باقی ہے دوست ،کیونکہ اصل مہنگائی تو رمضان شریف کے بعد شروع ہو گی اور حکومتی موقف کے مطابق دو سال تک تو مہنگائی کی ریشو کم ہونے سے رہی۔ پٹرول گیس کے ساتھ دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی کا ریلا آیا ہے جس نے غریب طبقے کو پیس کر رکھ دیا ہے۔عوام دہائیاں دیتے نظر آتے ہیں جبکہ حکمران جماعت طفل تسلیوں سے کام لے رہی ہے۔اسی مہنگائی کو لے کرحکمران جماعت تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے اپنی ہی حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں غریب عوام کے لیے ٹھیک نہیں ہیں۔نور عالم خان اپنی ہی حکومت پر برس پڑے اور حکومت کی معاشی پالیسوں سے کھل کر اختلاف کیا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں غریب عوام کے لیے ٹھیک نہیں،عمران خان نےان لوگوں کو چنا ہے جنہیں عوام کا دردہی نہیں ہے۔ اگرکسی ان پڑھ کو بھی کرسی پر بٹھا دیں وہ بھی ایسی معیشت چلالے گا،