اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ڈاکٹر شاہد مسعود نے جیل سے رہا ہونے کے بعد میڈیا انڈسٹریز کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کرلیا۔انہوں نے معروف صحافی صدیق جان کو وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ 17 سال میڈیا کی خدمت کی اور آج یہ صلہ دیا جارہا ہے کہ خطرناک قیدیوں کی طرح عدالت میں لایا جاتا ہوں ۔تفصیلات کے مطابق شاہد مسعود کا نام ماضیمیں بھی کئی متنازعہ امور میں سامنے آتا رہا ہے۔ کچھ عرصہ قبل قصور میں زیادتی کے بعد ہلاک کی جانے والی بچی زینب کیس کے ملزم عمران کے حوالے سے ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں انکشاف کیا تھاکہ عمران کے درجنوں فارن کرنسی اکاؤنٹ ہیں اور اس کا تعلق بین الاقوامی پورن انڈسٹری کے ساتھ ہے۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ نے انہیں عدالت طلب کیا تاہم تحقیقات کے بعد یہ بات غلط ثابت ہونے پر ان کے پروگرام پر تین ماہ کی پابندی عائد کردی گئی تھی۔ نومبر میں پی ٹی وی کرپشن کیس میں ٹی وی اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کی درخواست ضمانت عدالت نے مسترد کر دی جس پر انہیں کمرہ عدالت کے باہر سے ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا۔ سابق ایم ڈی پی ٹی وی شاہد مسعود پرپاکستان ٹیلی ویژن میں 3 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن کا الزام ہے۔انہیں عدالت میں پیش کئیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔کچھ روز انکی ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں انکو سخت حراست میں ہتھکڑیاں پہنا کر پیش کیا جارہا ہے۔ انکو اس حال میں پیش کرنے پر سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہو گیا اور انکے ناقدین نے بھی اس بات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔اس حوالے سے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے میڈیا انڈسٹری کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔معروف صحافی صدیق جان کا کہنا تھا کہ انکی ڈاکٹر شاہد مسعود سے ملاقات ہوئی ہے اور ڈاکٹر شاہد مسعود نے فیصلہ کیا کہ انہوں نے میڈیا انڈسٹری کو 17 سال دئیے ہیں اور آج انکو یہ صلہ دیا جا رہا ہے کہ خطرناک دہشتگردوں کی طرح عدالت میں لایا جاتا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ میں جیل سے رہا ہونے کے بعد اپنا شو جاری نہیں رکھوں گا۔انکا کہنا تھا کہ میں نے 17 سال صحافت کو دئیے ایک سرکاری دورہ نہیں کیا۔میں نے نائن الیون کے بعد دوسرے صحافیوں کی طرح این جی اوز بنا کر اربوں روپے نہیں سمیٹے تو کیا میں نے صرف ایک کروڑ 70 لاکھ کی ہی کرپشن کرنا تھی ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ میری ساری زندگی کرپشن کے خلاف بولتے ہوئے گزری مجھے کیا ضرورت تھی کہ اتنی سی رقم کے لیے اپنا کیرئیر داغ دار کرتا۔