سلام آباد (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ اگر نواز شریف کو آج بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی تو وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم اُس عدالتی فیصلے کو بھی چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم کسی صورت این آر او کا تاثر نہیں دیں گے۔ یہ نقطہ اُٹھائیں گے کہ شہباز شریف جو بیرون ملک چلے گئے ہیں اور واپس نہیں آ رہے۔ اس سے قبل بھی ایسا ہوا ہے کہ عدالتوں کو کہا گیا ہے کہ ہفتے کے لیے باہر جانے دیں اور پھر واپس نہیں آتے جیسے ٹپی صاحب کی مثال ہے ۔ اویس مظفر ٹپی ایک تدفین کے لیے ملک سے باہر گئے تھے، تین سال قبل وہ بیرون ملک گئے تھے اور کہا تھا کہ وہ تین دن کے بعد واپس آ جائیں گے لیکن اتنا عرصہ گزر گیا وہ آج تک واپس نہیں آئے۔ اب معاملہ یہ ہے کہ عدالت نے باہر جانے کی اجازت تو دے دی ہے لیکن اگر وہ بندہ نہیں آیا تو پھر اس کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ ایک مرتبہ تو ملک میں احتساب ہونا ہے اور کڑا احتساب ہونا ہے اور ایک مرتبہ تو اداروں نے ٹھیک ہونا ہی ہے۔ واضح رہے کہ آج سپریم کورٹمیں سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیرون ملک جانے کی درخواست پر سماعت ہو گی۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔ جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس یحیی آفریدی بھی بینچ میں شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 26 مارچ کو 6 ہفتوں کے لئے مشروط ضمانت دی تھی جو 7 مئی 2019ء کو پوری ہو رہی ہے۔ نوازشریف کی جانب سے ضمانت کی مدت میں توسیع کے ساتھ ساتھ بیرون ملک علاج کے لیے اجازت کی استدعا بھی کر رکھی ہے جس پر آج سماعت کی جائے گی۔