اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی وی کرپشن کیس میں سرکاری ٹی وی کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد مسعود کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ڈاکٹر شاہد مسعود کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا، عدالت عالیہ نے گزشتہ روز وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا۔ ڈاکٹر شاہد مسعود پر بطور ایم ڈی پی ٹی وی کرپشن کے الزامات ہیں اور وہ اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کو 23 نومبر کو درخواست ضمانت خارج کیے جانے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا۔ ایف آئی اے کے مطابق شاہد مسعود پر مبینہ طور پر3 کروڑ 80 لاکھ روپے کی بدعنوانی کا الزام ہے۔ بطور چیئرمین پی ٹی وی شاہد مسعود نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیا رائٹس حاصل کرنے کیلئے جعلی کمپنی سے معاہدہ کیا جس سے پاکستان ٹیلی وژن کو کروڑوں کا نقصان اٹھانا پڑا۔ دوسری جانب اسلام آباد کی عدالت نے صحافی سے بدتمیزی اور موبائل فون چھیننے کے کیس میں سابق ایم ڈی پی ٹی وی ڈاکٹر شاہد مسعود کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا۔ سابق ایم ڈی پی ٹی وی ڈاکٹر شاہد مسعود کو اڈیالہ جیل سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ حفیظ احمد کے روبرو پیش کیا گیا۔ پولیس نے جسمانی ریمانڈ پر اصرار نہ کیا جس پر عدالت نے شاہد مسعود کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے گزشتہ سماعت پر ڈاکٹر شاہد مسعود کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔ شاہد مسعود ہی پی ٹی وی کرپشن کیس میں بھی جوڈیشل ریمانڈ پر پہلے ہی سے جیل میں قید ہیں۔ خیال رہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کوریج کے دوران نجی ٹی وی کے صحافی سے موبائل چھین کر دھمکیاں دی تھیں۔