لاہور: این اے 125 میں دلچسپ صورتحال تب دیکھنے میں آئی جب مریم نواز نے وہاں سے خود میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا اور بعد میں یہ فیصلہ واپس لیتے ہوئے یہاں سے ڈاکٹر یاسمین راشد کے مقابلے میں مسلم لیگ ن نے وحید عالم خان کو ٹکٹ جاری کیا۔ اس حلقے میں ہونے والے انتخابی عمل کو اگر دیکھا جائے تو حلقے میں جگہ جگہ پاکستان تحریک انصاف کے ووٹرز نظر آرہے ہیں حالیہ کچھ دنوں میں ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے بھرپور انتخابی مہم کی گئی جبکہ (ن) لیگی رہنماء وحید عالم خان حلقے میں اتنے فعال نظر نہیں آئے۔ این اے 125 میں اس وقت ڈاکٹر یاسمین راشد پہلے جبکہ (ن) لیگی رہنماء وحید عالم خان دوسرے نمبر پر دکھائی دے رہے ہیں۔ حلقے میں ہونے والے سروے کے مطابق اس حلقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اقتدار میں رہنے کے باوجود حلقے کے لیے کچھ نہیں کر پائی اس لیے اس دفعہ تبدیلی چاہتے ہیں اور وہ ووٹ ڈاکٹر یاسمین راشد کو دے رہے ہیں۔ واضح رہے آج ملک بھر کے قومی اور صوبائی حلقوں میں انتخابات 2018ء کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے۔پولنگ کا عمل صبح 8 سے بجے سے شروع ہوا اورشام 6 بجے تک پولنگ جاری رہے گی۔تاہم گرمی اور حبس کے باوجود لوگ ووٹ ڈالنے کیلئے باہر نکل پڑے ہیں۔ الیکشن عمل کے دوران کوئٹہ میں دہشتگردی کا واقعہ پیش آیا۔اسی طرح لاڑکانہ میں کریکر دھماکہ ہوا۔بعض مقامات پرلڑاجھگڑے کے واقعات ہوئے۔ قومی اسمبلی کے 272 میں سے 270 حلقوں پر جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے 577 میں سے 570 حلقوں پرالیکشن کا عمل جاری ہے۔ قومی اسمبلی کیلئے سبزبیلٹ پیپر اورصوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپرز ہیں۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ووٹ ڈالنے کیلئے اصل شناختی کارڈ پولنگ اسٹیشن لےکرجائیں۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس 120 پارٹیاں رجسٹرڈ ہیں۔ ایک ہزار 623 امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔