اس لباس پر ایسے عجیب و غریب نقش و نگار بنے ہوئے ہیں جو دور سے دیکھنے پر بھوتوں کے چہروں کی طرح نظر آتے ہیں
برلن: ایک جرمن فیشن ڈیزائنر نے ایسا لباس تیار کرلیا ہے جو چہرے پہچاننے والے خودکار سکیورٹی کیمروں کو دھوکہ دے سکتا ہے۔ دلچسپی کی بات تو یہ ہے کہ اس لباس کی ڈیزائننگ میں کوئی جدید ٹیکنالوجی استعمال نہیں کی گئی بلکہ جرمن فیشن ڈیزائنر ایڈم ہاروے نے کمپیوٹر میں انسانی چہرے شناخت کرنے کی صلاحیت سے متعلق اپنی معلومات سے فائدہ اٹھایا ہے ۔اس لباس پر ایسے عجیب و غریب نقش و نگار بنے ہوئے ہیں جو دور سے دیکھنے پر بھوتوں کے چہروں کی طرح نظر آتے ہیں اور جب یہ کوئی شخص یہ لباس پہن کر خودکارسکیورٹی کیمرے کے سامنے سے گزرتا ہے تو کیمرے سے منسلک، انسانی چہروں کو پہچاننے والا نظام یوں سمجھتا ہے جیسے ایک ہی جگہ بہت سارے انسانی چہرے موجود ہیں اور یوں وہ ان نقوش و نگار سے دھوکہ کھاجاتا ہے اور اصل انسانی چہرے کو شناخت کرنے میں غلطی کر جاتا ہے ۔سکیورٹی سے وابستہ ماہرین نے اس لباس پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردوں اور شرپسندوں کے استعمال میں آکر یہ نیا ہتھیار بن سکتا ہے اور حفاظت پر مامور عملے کے لئے چیلنجوں میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے ۔