ننکانہ صاحب (محمد قمر عباس)رکشہ ڈرائیور نے ٹریفک پولیس کی طرف سے چالان کاٹنے پر احتجاجاً چھری مار کر بازو زخمی کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق حسین نگر جڑانوالہ سے آنیوالے رکشہ ڈرائیور سنی عباس کو ٹریفک پولیس نے کچہری پھاٹک پر روک کر اس کوچالان کٹوانے کا کہا جس پر رکشہ ڈرائیور سنی عباس نے ٹریفک پولیس کے اے ایس آئی اویس اور کانسٹیبل منصب علی کی منت سماجت کرنا شروع کردی اور کہا کہ میں غریب آدمی ہوں میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں مہر بانی کرکے مجھے جانے دیں جس پر ٹریفک پولیس کے اہلکاروں نے کہا کہ آپ کو کیسے جانے دیں آپ نے ٹریفک کے قوانین کی دھجیاں بکھیر رکھی ہیں ایک تو آپ کے پاس لائسنس اور گاڑی کے کاغذات نہیں ہیں دوسرا تم نے رکشہ کے پیچھے گدھا رھیڑی باندھ رکھی ہے جس سے کوئی بھی حادثہ رونما ہوسکتا ہے اس لیے آپ کو چھوڑا نہیں جاسکتا منت سماجت جب کام نہ آئی تو رکشہ ڈرائیور نے پاس کھڑی فروٹ کی رھیڑی سے چھری اٹھا کر اپنے بائیں بازو پر مارنی شروع کردی جس سے اس کی خون کی نالیاں کٹ گئی اور خون بہنا شروع ہوگیا مزید چھری کے وار کو روکنے کیلئے رکشہ میں بیٹھے منیر احمد نے سنی عباس کو روکنے کی کوشش کی جس سے وہ بھی شدید زخمی ہوگیا دونوں زخمیوں کو ریسکیو1122نے ڈی ایچ کیو ہسپتال ننکانہ ایمرجنسی میں منتقل کردیا واقع کی اطلاع ملتے ہی پولیس تھانہ سٹی ننکانہ موقع پر پہنچ گئی اور رکشہ ڈرائیور سنی عباس کے خلاف اقدام خودکشی کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔