دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے گزشتہ دنوں ہونے والے امریکی ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے پاکستان کے مفاد میں نہیں، ان سے دہشت گردی کے خلاف جاری مہم کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس حوالے سے عالمی سطح پر پاکستان کا موقف واضح ہے۔ پاک امریکا تناؤ سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ دہشت گردی کے خلاف آپریشن ہمارے قومی مفاد میں ہے۔
نفیس زکریا نے عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کمیشن اپنی ٹیم مقبوضہ کشمیر بھیجے، بھارت نے حریت کانفرنس کے رہنماوٴں کو مسلسل نظر بند کر رکھا ہے، چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی جیت کا جشن منانے والوں کو بھی نہیں بخشا گیا اور درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا، رواں ہفتے درجنوں کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، قابض افواج کی جانب سے پیلٹ گنز کا استعمال کیا جارہا ہے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت سیکڑوں کشمیری نابینا ہوچکے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کے لئے پر عزم ہے، دوطرفہ تعلقات کی بہتری کے لئے افغانستان کے ساتھ وفود کے تبادلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، افغانستان کیساتھ بارڈر مینجمنٹ ضروری ہے، پاکستان نے اپنی طرف سرحدی باڑ لگانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، اس سے دہشتگردوں کی نقل و حمل روکنے میں مدد ملے گی۔