ڈھاکا: بنگلادیش میں ایک خاتون کرکٹر منشیات اسمگل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئیں۔
بنگلادیش میں ایک خاتون کرکٹر نزرین خان مکتا کو 14 ہزار ’یابا پلز‘ کے ساتھ گرفتار کرلیا گیا، نشہ آور گولیوں کا یہ نام مقامی طور پر ’میتھامفٹامائن ٹیبلٹ‘ کے لیے استعمال ہوتا ہے، ڈھاکا پریمیئر لیگ میں فرسٹ گریڈ کرکٹ کھیلنے والی نزرین خان کی گرفتاری کاکس بازار میں اس وقت عمل میں آئی جب وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ جارہی تھیں۔
مقامی پولیس چیف پرنوب چودھری کا کہنا ہے کہ ٹیم بس کی تلاشی کے دوران ہمیں نزرین خان کی جیبوں سے 14 ہزار یابا پلز ملیں، ایونٹ میں انصار وی ڈی پی کی نمائندگی کرنے والی نزرین خان پر منشیات کی اسمگلنگ کا چارج عائد ہوگا جس کی زیادہ سے زیادہ سزا عمر قید ہے۔ خاتون کرکٹر کی منشیات اسمگلنگ میں ملوث ہونے کی خبر فوراً ہی غیرملکی میڈیا پر بھی آگئی تاہم بی سی بی کی جانب سے آخری اطلاعات تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تھا۔
واضح رہے کہ کاکس بازار میانمار کی سرحد سے منسلک ہے جہاں پر اتھارٹیز کے مطابق میتھامفٹامائن کی کئی لیبارٹریز موجود اور وہاں پر تیار ہونے والی یابا پلز بنگلہ دیش اسمگل کی جاتی ہیں، پولیس کو پہلے بھی شک تھا کہ اس مقصد کے لیے سوسائٹی کے ایسے لوگوں کو استعمال کیا جارہا ہے جن پر شک نہ کیا جاسکے۔ بس کی تلاشی بھی اسی شک کی بنیاد پر ہی لی گئی تھی۔ دوسری جانب بنگلادیشی حکومت کی جانب سے یابا پلز کی اسمگلنگ میں ملوث لوگوں کو پھانسی دینے کا قانون بنانے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔