لاڑکانہ: نشے میں دھت شرابی پولیس سب انسپیکٹر نے گاڑی ہوٹل پر بیٹھے افراد پر چڑھادی جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق جب کہ 6 زخمی ہوگئے۔
لاڑکانہ میں شراب کے نشے میں دھت پولیس سب انسپیکٹرعلی مرتضیٰ چانڈیو نے اتواراور پیر کی درمیانی رات اپنی کار ہوٹل پر بیٹھے لوگوں پر چڑھا دی، جس کے نتیجے میں 2 افراد موقع پر ہی جاں بحق جب کہ چھ زخمی ہوگئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ وزیر داخلہ سندھ سہیل انورسیال کی جانب سے واقعے کا نوٹس لینے کے بعد سب انسپیکٹر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ میڈیکل رپورٹ نے بھی واقعے کے وقت علی مرتضیٰ چانڈیو کے نشے میں ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ اس کی گاڑی سے بھی شراب کی بوتلیں ملی ہیں۔ دوسری جانب جاں بحق افراد کے لواحقین نے پولیس گردی کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے رائس کینال روڈ بند کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کے لیے کیس کو دبا رہی ہے اور صرف دکھاوے کیلئے علی مرتضیٰ چانڈیو کو گرفتار کیا گیا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان و اعلیٰ حکام واقعے کا نوٹس لے کر انصاف فراہم کریں۔