اس بات میں کوئی شک نہیں کہ دبئی حالیہ برسوں کے دوران دنیا کے بڑے کاروباری مرکز کے طور پر سامنے آیا ہے۔ اور اس کا راز ترقیاتی اقدامات میں اعلیٰ معیارات کی پاس داری ہے۔
دیکھا گیا ہے کہ بیشتر ممالک میں عوام شاہراہوں، پارکوں اور عام گذرگاہوں میں سگریٹ کے ٹوٹے، کچرا اور استعمال شدہ اشیاء کی ادھر ادھر پھینک دیتے ہیں۔ تاہم خلیج ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق دبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے حکم جاری کیا گیا ہے، جس کے مطابق اب جو کوئی بھی سگریٹ پی کر اس کے ٹکڑے راستے میں پھینکے گا اسے لازمی جرمانہ دینا پڑے گا۔ سگریٹ کے ٹکڑے پھینکنے پر پابندی 2003 کے لوکل آرڈر نمبر 11 کے تحت لگائی گئی ہے۔ اس پابندی کا مقصد ماحول کو آلودگی سے بچانا اور صفائی ستھرائی کو فروغ دینا ہے۔ حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ اگر کسی فرد نے خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ اگر ایسے سگریٹ نوشوں کو پارکوں ، کاروباری مراکز اور شاہراہوں پر سگریٹ کے ٹوٹے پھینکتے ہوئے بلدیہ کے انسپکٹروں نے پکڑ لیا تو پھر ان پر دُگنا جرمانہ عاید کیا جائے گا۔ اگر وہ دوبارہ خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں تو جرمانہ تین گنا ہوگا۔
اس وقت دبئی میونسپلٹی کے شعبہ ویسٹ مینجمنٹ میں 154 انسپکٹر کام کررہے ہیں اور وہ کچرا پھینکنے والوں پر موقع پر ہی جرمانہ عاید کرنے کے مجاز ہیں۔ یاد رہے کہ 2016ء میں دبئی میں عوامی مقامات پر کچرا اور سگریٹ کے بچے ہوئے ٹوٹے پھینکنے پر 2939 جرمانے عاید کیے گئے تھے۔
دبئی میں عوامی مقامات پر تھوک اور بلغم پھینکنے پر بھی پانچ سو درہم کیا جاتا ہے۔ بلدیہ کے شعبہ ویسٹ مینجمنٹ کے ڈائریکٹر عبدالمجید سیفی کا کہنا ہے کہ ’’ اس مہم میں سگریٹ اور کاغذ کے ٹکڑے پھینکنے والے لوگوں کو خبردار کیا جارہا ہے اور خلاف ورزی کے مرتکبین پر جرمانے عاید کیے جارہے ہیں، ہم سڑکوں اور راستوں پر تھوک پھینکنے سمیت لوگوں کی دوسری غیر صحت مندانہ عادات کی روک تھام کی بھی کوشش کررہے ہیں‘‘۔