ڈبلن: ڈبلن ٹیسٹ میں فتح کا تر نوالہ پاکستانی گلے میں اٹکنے لگا، آئرلینڈ نے فالوآن کے بعد دوسری اننگز میں عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے 7 وکٹ پر 319 رنز اسکور کرلیے۔
ڈبلن ٹیسٹ میں فالوآن کے بعد 180 رنز کے خسارے سے دوسری اننگز کا آغاز کرنے والے آئرلینڈ نے تیسرے روز کا کھیل ختم ہونے تک بغیر کوئی وکٹ گنوائے 64 رنز بنائے تھے، پیر کو ایڈ جوائس 39 اور ولیم پورٹر فیلڈ 23 کے انفرادی اسکور کے ساتھ کریز پر آئے۔
پاکستان کو پہلی کامیابی تیسرے ہی اوور میں مل گئی،سنگل کیلیے کوشاں ایڈ جوائس کو فہیم اشرف کے مڈوکٹ سے شاندار ڈائریکٹ تھرو نے کریز تک پہنچنے کی مہلت نہ دی، اوپنر نے 43 رنز بنائے، محمد عباس نے اینڈی بالبرینی کو کھاتہ کھولنے سے قبل ہی ایل بی ڈبلیو کردیا،انھوں نے ڈیبیو پر پیئرکی شرمندگی اٹھاتے ہوئے پویلین کی راہ لی،مجموعی اسکور 93 تک پہنچا تھا کہ محمد عامر نے نیل اوبرائن (18) کی بیلز فضا میں بکھیر دیں،اگلا شکار بھی پیسر نے کیا۔
ولیم پورٹر فیلڈ32رنز بناکر وکٹ کیپر سرفراز احمد کو کیچ دے بیٹھے،کیون اوبرائن ابتدا میں ہی خوش قسمتی سے وکٹ محفوظ رکھنے میں کامیاب ہوئے،شاداب خان کی ایک گیند بیٹ کا اندرونی کنارا چھوتی ہوئی اسٹمپس کے انتہائی قریب سے گزر گئی،لنچ تک آئرلینڈ نے 4 وکٹ پر 123 رنز بنائے تھے،وقفے کے بعد محمد عباس کی شاندار ان سوئنگر پر پال اسٹرلنگ ایل بی ڈبلیو ہوگئے، ان کی اننگز صرف 11 رنز تک محدود رہی۔
پہلی باری میں انجری کی وجہ سے نویں نمبر پر بیٹنگ کرنے والے گیری ولسن اس بار ساتویں بیٹسمین کے طور پرمیدان میں آئے، وہ 12 کے انفرادی اسکور پر محمد عامر کی 100ویں وکٹ بن گئے، سلپ میں موجود حارث سہیل نے کیچ لینے میںکسی غفلت کا مظاہرہ نہیں کیا،اسٹورٹ تھامپسن کو6 رنز پر ایک موقع ملا،راحت علی کی گیند پر سرفراز احمد نے ڈائیو لگانے کے باوجود ایک مشکل موقع گنوا دیا۔
اننگزکے76ویں اوور میں آئرلینڈ کا خسارہ ختم اور سبقت کا آغاز ہوا جس کے بعد کیون اوبرائن نے ملک کیلیے پہلی ففٹی بنانے والے بیٹسمین کا اعزاز اپنے نام کے آگے درج کرایا، پاکستان نے میزبان بیٹنگ لائن کا جلد صفایا کرنے کا عزم لیے نئی گیند طلب کرلی،چائے کے وقفے تک میزبان ٹیم نے 6وکٹ پر212رنز بناکر32کی برتری حاصل کرلی تھی۔
آخری سیشن میں بھی آئرش جوڑی نے مہمان بولرز کے صبر کا امتحان لینا جاری رکھا،محمد عامر،راحت علی اور شاداب خان کے تمام حملے بے کار جاتے رہے،اسٹورٹ تھامپسن کی ففٹی اور کیون اوبرائن کے ساتھ سنچری شراکت ایک ساتھ مکمل ہوئی،محمد عباس بولنگ کیلیے آئے تو بیٹسمین تھوڑا پریشان ہوئے،اس کا فائدہ شاداب خان نے اٹھاتے ہوئے گھومتی گیند پر اسٹورٹ تھامپسن (53) کی بیلز فضا میں بکھیر دیں،ساتویں وکٹ کیلیے114رنز کی شراکت ختم ہونے پر پاکستان ٹیم نے سکھ کا سانس لیا۔
لیگ اسپنر نے نئے بیٹسمین ٹائرون کین کیلیے مشکلات پیداکیں لیکن وکٹ لینے میں کامیابی نہ حاصل ہوسکی،کیون اوبرائن نے آئرلینڈ کی تاریخ میں پہلی سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا، انہوں نے یہ سنگ میل 186 گیندوں پر عبور کیا، انھیں 111 کے انفرادی اسکور پر موقع ملا جب محمد عامر کی گیند پر پوائنٹ فیلڈر شاداب خان مشکل کیچ نہ تھام سکے۔
آئرلینڈ نے دن کا اختتام 7 وکٹ پر 319 رنز اور 139 کی برتری کے ساتھ کیا، کیون اوبرائن 118 اور ٹائرون کیمرون 8 پر ناٹ آئوٹ رہے، محمد عامر 3، محمد عباس 2 اور شاداب خان ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، راحت علی ایک بار پھر تاثر چھوڑے میں ناکام رہے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے۔
آئرش اننگز منگل کو میچ کے آخری روز جلد ختم ہو بھی گئی تو غیرمستقل مزاجی کیلیے مشہور گرین کیپس کیلیے ہدف کا تعاقب بڑا چیلنج ثابت ہوگا،بیٹنگ کرتے ہوئے ایک انجانا خوف اس کے سرپر سوار رہے گا۔