وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے جانے سے اسٹاک مارکیٹ کو 14 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو اندرونی طور پر مستحکم کرنا ہوگا۔ حکومت ،اپوزیشن اور اداروں کی قیادت پر یہ ذمے داری ہے کہ وہ کس طرح اندرونی طور پر پاکستان کو مستحکم رکھیں۔
واشنگٹن میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ناکامیوں کے الزامات پاکستان پر جارحیت کے مترادف ہیں۔ ورلڈ بینک کے حکام سے ملاقات میں وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک محض پاکستان اورچین کے درمیان نہیں، جنوب ایشیا، چین اوروسط ایشیا کوملانےوالالنک نئی منڈیاں پیداکرنے اورخطےکی ترقی کاسبب بنےگا۔ وزیر داخلہ نے جان ہوپکن یونی ورسٹی میں شرکا کو نیشنل ایکشن پلان اور دہشت گردی کےخلاف کوششوں سے آگاہ کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان پرافغانستان میں سکیورٹی ناکامیوں کےالزامات مددگارثابت نہیں ہونگے، یہ الزامات پاکستانی عوام کےخلاف جارحیت کےمترادف ہیں۔
وزیر داخلہ احسن اقبال کیپٹن صفدر کے بیان پر بھی رد عمل دیتے ہوئے انتہائی غمگین ہوئے اور اقلیتوں کے بارے میں بیان کو شرمندگی کا باعث قرار دیدیا۔دریں اثنا وہ اپنے دورے کے دوران میاں محمد نواز شریف کا مقدمہ بھی لڑ رہے ہیں اور ورلڈ بنک حکام سے ملاقات کے علاوہ دیگر میڈیا ٹاک میں بھی ’مجھے کیوں نکالا‘‘ کا رونا روتے رہے۔