کوئٹہ: پاکستان کے طول و عرض میں برسات اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے ۔ بلوچستان میں سیلاب نے تباہی مچادی ۔مختلف واقعات میں دو بچیوں سمیت 9افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔کوئٹہ سمیت شمالی بلوچستان میں شدید برفباری کے باعث بلوچستان کا پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا سے زمینی راستہ منقطع ہو گیا ہے۔
زیارت ،کان مہترزئی،سنجاوی،توبہ اچکزئی اور توبہ کاکڑی میں برفباری کے بعد ہنگامی صورتحال نافذ بارش اور برفباری سے سیکڑوں مکانات منہدم ہو گئے ہیں ۔ چمن میں شدید برسات اور تیز ہوائیں چلنے سے متعدد مکانوں کی چھتیں گر گئیں۔ چھتیں گرنے سے 2بچیاں جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوگئے ۔زیارت میں برفباری کا 10سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ تین فٹ تک برفباری پڑچکی ہے،ندی نالوں میں طغیانی سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں قلعہ عبداللہ میں پہاڑی علاقوں سے آنے والے سیلابی ریلوں سے شہر کا رابطہ مکمل طورپر منقطع ہوگیا ہے۔ زمینی رابطہ منقطع ہونے سے شہری مکمل طور پر محصور ہو گئے ہیں۔سیلابی ریلے سے شہر پانی میں ڈوب گیا درجنوں مکانات مکمل منہدم ہوگئے ہیں۔ جس سے ایک شخص جاں بحق جبکہ5پانچ زخمی ہوگئے تھے اسی طرح موسیٰ خیل سیلابی ریلے آنے کی وجہ سے2افراد جاں بحق متعدد افراد زخمی جبکہ درجنوں کی تعداد میں مال مویشی بھی بہہ گئی کوئٹہ چمن شاہراہ پر واقع مشہور باغک پل بھی سیلابی ریلے میں بہہ گیا ہے اسی طرح نوشکی میں موسلا دھار بارش کے باعث مشرقی قادر آباد کا حفاظتی بند ٹوٹنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ نشیبی علاقوں کے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔ جس کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر نوشکی نے مشینری علاقے میں پہنچا دی ہے، چمن میں بجلی اور انٹرنیٹ سروس معطل ہوگئی ۔ درجنوں کی تعداد میں مال مویشی بھی بہہ گئے۔ہرنائی کوئٹہ ہرنائی پنجاب قومی شاہراہیں برفباری کے باعث بند اورضلع ہرنائی کا ملک بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔