کراچی: شہر کے مختلف علاقوں میں رواں سال کے دوران اب تک پولیس پر کیے جانیوالے حملوں میں 4 پولیس افسران سمیت 13 اہلکارجاں بحق ہوگئے جبکہ ایک اہلکار زخمی ہوا۔
دہشت گردوں کی جانب سے پولیس پر حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، رواں سال کے دوران 4 جنوری کو شارع فیصل کے علاقے راشد منہاس روڈ پر سب انسپکٹر اقبال محمود کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ، 10 جنوری کو سولجر بازار کے علاقے میں کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ کے اہلکار خالد حسین کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ، 21 فروری کو گلشن اقبال میں پولیس فاؤنڈیشن کے اہلکار علی نواز کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ، 11 اپریل کو منگھوپیر کے علاقے سلطان آباد میں انٹیلی جنس افسر ہیڈ کانسٹیبل فرید کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا، 20 مئی کو نیو ٹاؤن تھانے کی پولیس موبائل پر بہادر آباد کے علاقے میں موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اے ایس آئی افتخار اور ہیڈ کانسٹیبل راجہ یونس جاں بحق جبکہ کانسٹیبل شہنشاہ شدید زخمی ہوگیا۔
علاوہ ازیں 23 جون کو موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے سائٹ اے کے تھانے کے اہلکاروں کو اس وقت اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ ایک ہوٹل کے باہر تخت پر بیٹھ کر افطاری کر رہے تھے اور اس واقعے میں علاقے میں 4 پولیس اہلکار جس میں اے ایس آئی یوسف اور 3 کانسٹیبلز راجہ شبیر ، خالد اور اسرار زندگی کی بازی ہار گئے تھے اور اس واقعے کے تقریباً ایک ماہ کے قریب 21 جولائی کو دہشت گرد موٹر سائیکل سواروں نے کورنگی دارلعلوم کے قریب عوامی کالونی تھانے کی پولیس موبائل پر حملہ کر کے اے ایس آئی سمیت 3 اہلکاروں سے جینے کا حق چھین لیا اور اس دوران فائرنگ کی زد میں آکر راہ گیر لڑکا بھی زندگی کی بازی ہار گیا۔