کان بھی دیگر اعضاء کی مانند ہمارے جسم کا ایک اہم اور نازک حصہ ہوتا ہے اور اﷲ تعالیٰ کی عطا کردہ اس عظیم نعمت کی حفاظت بھی اتنی ہی ضروری ہے جتنی کہ دوسرے اعضاﺀ کی- کان کا درد شدید نوعیت کا ہوتا ہے اور اس کی ایک بڑی وجہ کانوں کی صفائی کا خیال نہ رکھنا ہے- کان کا درد کونسے مسائل کی وجہ سے ہوتا ہے اور اس کا علاج کیا ہے؟ ان تمام اہم سوالات کے جوابات جاننے کے لیے ہماری ویب کی ٹیم نے معروف طبیبہ رخِ نسرین آغا سے خصوصی ملاقات کی- اس نشست میں حاصل ہونے والی اہم معلومات یہاں ہماری ویب کے قارئین کی خدمت میں پیش کی جارہی ہیں-
طبیبہ رخِ نسرین کہتی ہیں کہ “ کان کا درد مختلف وجوہات کی بنا پر ہوتا ہے- کوشش کیجیے کہ کان کو بالکل صاف رکھیں- بالخصوص چھوٹے بچوں کو نہلاتے ہوئے احتیاط سے کام لیں“-
“ بچوں کو نہلانے سے پہلے ان کے کان میں روئی لگا دیں- کان کو ہمیشہ نرم چیز کے ساتھ صاف کیجیے- کان کو روئی کی مدد سے صاف کریں اور اسے بہت اندر تک نہ لے جائیں-
“ کبھی بھی کان میں کوئی تیل یا پھر کوئی تیلی وغیرہ نہ ڈالیں- اگرچہ پہلے لوگ کان میں تیل ڈالتے تھے لیکن اب زمانہ اور ہے اور اب مسائل بھی زیادہ ہیں- آج ہم نہیں جانتے کہ کان میں جو تیل ڈالا جارہا ہے وہ کتنا خالص ہے؟ یا اس میں کیا چیز ملی ہوئی ہے؟-
طبیبہ رخِ نسرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ “ کسی بھی پِن وغیرہ کی مدد سے کان کو صاف کرنے سے گریز کریں اور کان کو بہت زیادہ زور بھی صاف نہ کریں“-
“ نہاتے وقت اگر کان میں پانی چلا جائے تو وہ اندر رہ جاتا ہے جو بعد میں انفیکشن کا باعث بنتا ہے- اس کے علاوہ ہم پکنک پر بھی اپنے کانوں کا خیال نہیں رکھتے- اور وہاں بھی ہمارے کانوں میں نمک کا پانی اور مٹی داخل ہورہے ہوتے ہیں“-
“ کوشش کیجیے کہ پکنک پر جاتے ہوئے کانوں کو ضرور ڈھانپ لیں اور پکنک سے آنے کے بعد ان کی صفائی بھی کریں- اس طرح آپ کانوں کے متعدد امراض سے محفوظ رہیں گے“-
طبیبہ رخِ نسرین کا مزید کہنا تھا کہ “ کان کا درد انتہائی شدید ہوتا ہے جبکہ کان میں پیپ یا پھر کوئی انفیکشن بھی ہوسکتا ہے“-
“ اگر بچوں کو کان کا انفیکشن مسلسل ہے تو انہیں 15 دن تک شربتِ عشباٰ پلائیں- یہ شربت روزانہ صبح ایک چمچ اور شام کو ایک چمچ پلانا ہے- اگر انفیکشن پھر بھی ختم نہ ہو تو کسی معالج سے رجوع کریں“-
“ اس کے علاوہ اگر بڑے افراد کے کان میں درد رہتا ہے اور کان سے پانی آتا ہے تو انہیں چاہیے کہ وہ کچھ دنوں تک حبِ مصفی خون کی گولیاں استعمال کریں- یہ گولیاں ہر کمپنی بناتی ہے اس لیے آسانی سے مل جاتی ہیں“-
“ آغاز میں دو گولیاں صبح اور دو گولیاں شام کو کھانی ہیں اور بعد میں روزانہ صبح و شام ایک ایک گولی کھانی ہے- یہ گولیاں 15 سے 20 دن تک کھانی ہیں- اس کے علاوہ کان کو خشک رکھیں اور کان میں کوئی تیلی وغیرہ استعمال نہ کریں“-
“ اگر اس عمل سے بھی کان کا درد ٹھیک نہ ہو تو ضرور معالج سے رجوع کریں- کان کے درد کو معمولی نہ سمجھیں کیونکہ یہ آگے چل کر آپ کے لیے کئی مسائل پیدا کرسکتا ہے“-