صوبائی حکومت نے وفد کو ملاقات کی دعوت دے دی ، وزیر اعلیٰ کے سوا کسی اور سے مذاکرات نہیں ہوں گے :سکول مالکان کا اعلان
لاہور (یس اُردو) پنجاب کے نجی تعلیمی اداروں نے ایجوکیشن بل مسترد کر دیا ہے ، 8 اور 9 مارچ کو 90 ہزار سکول بند رکھنے کا اعلان ہو گیا ہے ۔ صوبائی حکومت نے آج شام پانچ بجے عہدیداروں کو مذاکرات کے لئے بلالیا ہے تاہم نجی سکولوں نے دو ٹوک جواب دیا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے سوا کسی سے مذاکرات نہیں ہوں گے ۔ ہڑتال ہو گی ، دو دن صوبے کے 97000 پرائیویٹ سکول بند ہوں گے ، یہ اعلان کیا آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن نے ، کہتے ہیں وزیر تعلیم نے ماضی میں بہت سے اجلاس کیئے ، سفارشات بھی لیں لیکن سب کچھ ردی کی ٹوکری کی نذر کر دیا ۔ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے متعلق قانون غیر آئینی اور غیر قانونی ہے ، اب میٹھی گولی سے کام نہیں چلے گا ۔ اگر حکومت سکول خود چلانا چاہتی ہے تو یہ بھی کر کے دیکھ لے ، مذاکرات ہوں گے تو صرف وزیر اعلیٰ سے ، حکومت نے قانون پاس کر کے زیادتی کی ، پرائیویٹ سکول مالکان کو سنا ہی نہیں گیا ۔ وزیر قانون رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے عہدیدار صوبائی حکومت کے ساتھ بیٹھ کر مسئلہ حل کریں ، اگر قانون میں تبدیلی کرنی ہے تو اتفاق رائے سے مسئلہ حل کریں ۔ وزیر تعلیم رانا مشہود نے حکومت کی جانب سے پرائیویٹ سکول مالکان سے پہلا باضابطہ رابطہ کیا لیکن ایسوسی ایشن نے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے علاوہ کسی سے بھی مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا ۔