لندن ( ایس ایم عرفان طاہر سے ) دہشتگردی اور انتہا پسندی کو ما ت دینے کے لیے اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر بچپن سے توجہ مرکوز کرنا ہو گی ، کوئی بھی مذہب اور مہذب معاشرہ بیگنا ہ انسانوں کو زندہ جلا نے اور نیست و نابوت کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیتا ہے ، مسلم امہ کو بین الاقوامی سطح پر اپنا لوہا منوانے اور تعمیر و ترقی کی حقیقی راہوں پر گامزن ہو نے کے لیے تعلیم کو ترجیح دینا ہو گی۔
تعلیم کا ہتھیا ر کسی بھی مہلک ایٹم بم یا ڈرون سے زیادہ طا قتور اور پر اثر ہے۔ ان خیالات کا اظہا ر سربراہ منہا ج القرآن انٹرنیشنل و پاکستان عوامی تحریک شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طا ہر القا دری نے مرکز منہا ج القرآن انٹرنیشنل میں تنظیم کے عہدیداران و ممبران سے خصوصی نشست کے دوران کیا۔ اس موقع پر منہا ج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ ، بی سی آئی جی ، این ای سی ، ایم ڈبلیو ایل ، ایم ایس ایل ، ایم وائے ایل وجملہ تنظیمات کے اہم عہدیداران و ممبران بھی موجود تھے۔
اس موقع پر معروف مذہبی شخصیت و منا ظر اسلام مولانا عمر اچھڑوی کے پو تے مولانا زین الا قطاب ، ڈاکٹر حسن محی الدین قا دری، علامہ اشفا ق عالم قا دری برمنگھم، علامہ افضل سعیدی بریڈفورڈ، علامہ محمد ہا رون عباسی مانچسٹر، ڈاکٹر زاہد اقبال لندن صدر پیس ایجوکیشن پروگرام برطانیہ، علامہ دائود مشہدی ، سید علی عبا س قا دری صدر این ای سی ، معظم رضا نو منتخب ناظم ، حافظ محمد ذیشان ، عباس عزیز ، آصف حبیب ملک، مزمل رفیق ناظم مالیات، علامہ علی اکبر ، عثمان نذیر ناظم سکاٹ لینڈ، احمد نواز ناظم مڈلینڈز، عبد القدیر ، رضوان الرحمن ، شاھد اقبال ، ڈاکٹر رفیق حبیب ، عاصم اکرم ، حاجی زاہد اختر سرپرست اعلیٰ ایم کیو آئی سپین ، صدر با رسلونا آصف یعقوب چو ہدری ، تحسین خالد ، محترمہ نا ہید ، شاھد مرسلین ، ابو آدم الا شیرازی ، علامہ ریاض احمد قا دری ، علامہ بلا ل اشرفی ، صباء فاطمہ منہا ج القرآن وومن لیگ برطانیہ ، محترمہ خدیجہ ، فائزہ ، عمبرین حسین ، محترمہ نصرت ، یاسمین احمد صدر سکاٹ لینڈ ایم ڈبلیو ایل ، تسنیم بابر ، محترمہ فریدہ ڈار ، نصرت ، روبینہ ، عاصمہ ، لبنی ، زہرہ ، اکرام مرزا ، قمر خلیل اور دیگر نے خصوصی شرکت کی ۔ ڈاکٹر طا ہر القا دری نے کہاکہ دین اسلام امن اور آشتی کا پیغام ہے یہ انفرادی جہا د کی ہرگز اجا زت نہیں دیتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ داعش ، القاعدہ اور تحریک طالبان سے وابستہ افراد دین اسلام اور شریعت کو بدنام کرنے پر تلے ہو ئے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ ایسے منفی اور گمراہ کن سوچ کے مالک افراد کو ناکام بنا نے کے لیے اپنے بچوں کو حقیقی اسلامی تعلیما ت اور شریعت سے روشناس کروانا ہو گا ۔ انہو ںنے کہاکہ بلا شبہ بچے اور بچیوں کی پہلی درسگاہ انکی ماں کی گود ہے اور گھر کا ماحول بھی اس کے افعال و کردار پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ ایک با کردار ، با عمل اور با علم ماں ہی دہشتگردی انتہا پسندی اور شدت پسندی سے اپنی اولاد کو محفوظ بنا سکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ برطانیہ یورپ اور دنیا بھر سے داعش اور دوسری دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ جہا د کے نام پر شامل ہو نے کے لیے جا نے والے بچوں اور بچیوںکی ذمہ داری انکے ماں با پ اور ماحول پر جاتی ہے۔ انہو ں نے کہاکہ والدین کو چا ہیے کہ وہ زریعہ معاش کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کی بہتر تعلیم و تربیت پر بھی توجہ دیں تا کہ کوئی بھی دہشتگرد اور انتہا پسند انکے بچوں کی ذہن سازی کر کے انہیں گمراہی اور بربادی کی طرف نہ لیجا سکے ۔ انہو ں نے کہاکہ معاشرے کو امن وآشتی اور سکون کا گہوارہ بنا نے کے لیے والدین کو اپنے بچوں کو مثبت سرگرمیوں میں شامل کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم وہ جادو ہے جو کسی انسان کو گمراہی ، انتہا پسندی ، دہشتگردی اور انتشار کی طرف نہیں جا نے دیتی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کو سدھا رنے اور نسلوں کو سنوارنے کے لیے عورتیں قلیدی کردار ادا کرسکتی ہیں ۔ انہو ں نے مزید کہا کہ دا رالا من اور دارلا کفر کی آڑ میں جو لو گ دہشتگردی کو فروغ دینے میں ملوث ہیں انکا اسلامی نظریا ت اور شریعت سے کوئی نا طہ نہیں ہے۔ انہو ں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ اور برائیوں کی بیخ کنی کے لیے ہمیں مشترکہ طور پر حقیقی اسلامی تعلیمات اور شرعی احکاما ت کو زیادہ سے زیادہ پھیلا نا ہو گا تا کہ اپنی نسل نو کے مستقبل کو بیرونی دنیا سمیت محفوظ اور مضبوط بنایا جا سکے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے برطانیہ بھر میں تنظیم نو کے حوالہ سے نئی ذمہداریاں سنبھا لنے والے مردو خواتین کو مبارکبا د پیش کی اور مستقبل قریب کے حوالہ سے اپنے نئے پروجیکٹس پیس ایجوکیشن پروگرام، انتہا پسندی دہشتگردی کے خلا ف تیار کردہ نصاب کی تشہیر کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ بھی دی اور اس اہم پروگرام کے اختتام پر ملک پاکستان سمیت دنیا بھر میں بسنے والی امت مسلمہ اوراجتماعی سطح پر امن و امان کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔