پیرس (زاہد مصطفی اعوان سے) تعلیمی ادارے کسی بھی ملک وقوم کی بقا کی ضمانت ہوتے ہیں ، اور ان پر حملہ قوم کے مستقبل پر حملہ تصور کیا جاتا ہے ، گزشتہ روز بزدل دہشت گردوں نے وطن عزیز پر ایک اور حملہ کیا ہے اور اس بار ملک کے دشمنوں نے پھر تعلیمی ادارے کو نشانہ بنایا۔
چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملہ پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہے پاکستان کی بقا پر حملہ ہے اور اس حملہ کے دکھی اثرات پاکستان کی سرحدوں سے باہر دنیا بھر میں مقیم پاکستانی تارکین وطن نے جذباتی انداز میں محسوس کیا ہے ۔ چار سدہ کے اسپتال میں اور باہر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔آنسوؤں سے بھری آنکھوں کے ساتھ بوڑھے والدین اپنے پیاروں کی تلاش میں دیوانہ وار مارے مارے پھرتے نظر آئے۔
تو اسپین کے شہر بارسلونا میں مقیم پاکستانی بھی رنجیدہ نظر آئے اور ایک دوسرے سے پاکستان کی صورتحال پر گفتگو کرتے نظر آئے اکثریت کا کہنا تھا کہ افواجِ پاکستان ضرب عضب کو جاری رکھے اور پاکستان کے آخری دشمن تک کو ختم کر ے ، تارکین وطن پاکستانیوں کا کہناتھا کہ ہم اپنی فوج کے ساتھ ہیں گو ملک سے باہر ہیں لیکن ہمارے جذبے ان کے ساتھ ہیں۔