بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کےدوران صوبے میں انسداد دہشت گردی فورس کی کارکردگی موثر بنانے اور ملٹی نیشنل کمپنیوں اور بڑے منصوبوں میں مشترکہ سماجی ذمہ داریوں کےلئےواضح طریقہ کارمرتب کرنےسےمتعلق قانون سازی کےلئے قرارد ادیں منظور کرلی گئیں۔
صوبائی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں بلوچستان میں انسداد دہشت گردی فورس کی کارکردگی موثربنانےسےمتعلق قرارداد رکن اسمبلی پشتونخواہ میپ عبدالمجید اچکزئی نےپیش کی۔
اس میں مطالبہ کیاگیاتھا کہ صوبےمیں منشیات کی اسمگلنگ اور استعمال کی مکمل روک تھام کو یقینی بنایا جائے،اجلاس میں مشترکہ سماجی زمہ داریوں کےلئے واضح طریقہ کارمرتب کرنےسےمتعلق قانون سازی کے لئے قرارد ادبھی ایوان میں پیش کی گئی۔
رکن اسمبلی ن لیگ پرنس احمد علی کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں مطالبہ کیاگیا کہ شپ بریکنگ یارڈ اور کان کنی کےشعبے کو بھی کارپوریٹ سیکٹرریسپانسبلیٹی کاپابند کیاجائے،ان دونوں قراردادوں کو منظور کرلیا گیا بعد میں ایم پی اے ہاؤسنگ اسکیم کےلئےسرکاری زمین کی الاٹمنٹ کےحوالےسےقرارداد بھی پیش کی گئی تاہم اسپیکر نے رولنگ دی کہ اس قرارداد کو از سرنو تیارکرکےآئندہ اجلاس میں پیش کی جائے۔
اس قرارداد پر اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعلی کا کہناتھا کہ ہم کوئٹہ میں اسلام آباد طرز کامنسٹر انکلیو بنائیں گےموجودہ ایم پی اے ہاسٹل رہائش کےقابل نہیں۔
ایم پی اے ہاسٹل کو مسمار کرکےایم پی اے لاج بنانے کی تجویز زیرغور ہے،منسٹرانکلیو اور ایم پی اے لاج کی اسکیموں کو آئندہ بجٹ میں شامل کی جائیں گی،میں حیران ہوں کہ ماضی کی حکومتوں نےاس بارےمیں کیوں نہیں سوچا،دوسری جانب محکمہ بلدیات کےکارکنوں کی ترقی کےلئےپالیسی وضع کرنےسےمتعلق قرارداد بھی ایوان میں منظور کرلی گئی، جس کے بعد اسمبلی کا اجلاس بارہ نومبر کی سہ پہر تین بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔