قاہرہ: مصری سائیکل سوار نے فٹبال ورلڈ کپ میں 28 سال بعد مصر کی نامزدگی کے بعد خوشی کے اظہار کے طور پر ہزاروں کلومیٹر دور روس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
قاہرہ کے التحریر اسکوائر سے اپنی سائیکل پر سوار 24 سالہ محمد ابنِ نوفل نے اپنی والدہ کو خدا حافظ کہا اور ایک ایسے سفر کا قصد کیا ہے جس میں وہ تین براعظموں کے نصف درجن سے زائد ممالک سے گزرتے ہوئے روس پہنچیں گے جہاں اس سال فٹ بال کا عالمی مقابلہ منعقد ہورہا ہے۔
اس طویل سفر کے دوران محمد نوفل 65 دن تک سائیکل چلائیں گے اور 5 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے ماسکو پہنچیں گے جہاں وہ مصر کو 28 سال میں پہلی مرتبہ اس عالمی ایونٹ میں کھیلتے ہوئے دیکھیں گے۔
محمد نوفل نے اپنی سائیکل پر ایک اضافی اسمارٹ فون، بیٹریاں، فاضل پرزے اور کیمپ کا سامان رکھا ہے۔ اس کے علاوہ وہ ہاسٹلوں میں بھی رہیں گے۔ اپنے سفر میں وہ سات ممالک سے گزریں گے لیکن سیکیورٹی رسک کی وجہ سے وہ اردن سے بلغاریہ تک کا فضائی سفر کریں گے تاکہ شام وعراق کے اوپر سے گزرسکیں۔
اجنبیوں کی بات سمجھنے کےلیے انہوں نے اشاروں کی زبان سیکھی ہے اور کچھ ایسی ایپس ڈاؤن لوڈ کی ہیں جو مختلف زبانوں کے تراجم میں ان کی مدد کریں گی۔ محمد نوفل نے کہا کہ وہ اپنے اس سفر میں دنیا کے لوگوں سے ملنا چاہتے ہیں ورنہ ورلڈ کپ دیکھنے کےلیے فضائی سفر موزوں تھا۔
ہفتے کے روز محمد نوفل کے بہت سے دوستوں اور عزیز و اقارب نے انہیں مصر سے الوداع کیا۔ اس موقع پر مصری عوام 1990 کے بعد پہلی مرتبہ مصر کی ورلڈ کپ کوالیفائی کرنے پر بے حد مسرور تھے۔
واضح رہے کہ فٹبال ورلڈ کپ کا آغاز رواں سال 14 جون سے ہورہا ہے۔