اسلام آباد: حکومت نے عیدالفطر کے پرمسرت موقع پر جیلوں میں قید، قیدیوں کیلئے خصوصی معافی کا اعلان کیا ہے، صدر مملکت نے 1973 کے آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے وزیراعظم کے مشورے پر عیدالفطر کے موقع پر قیدیوں کیلئے خصوصی معافی کا اعلان کیا ہے۔
بیان کے مطابق عمر قید کے قیدیوں ماسوا ئے قتل، تخریب کاری، ریاست مخالف سرگرمیوں، فرقہ واریت، زنا، ڈکیتی، رہزنی ، اغواء اور دہشت گردی کے جرائم کے قیدیوں کو تین ماہ کی خصوصی معافی دی گئی ہے۔ اسی طرح سزائے موت، قتل، تخریب کاری، ریاست مخالف سرگرمیوں، فرقہ واریت، زنا، ڈکیتی، رہزنی، اغوا ، اور دہشت گردی کے جرائم میں ملوث قیدیوں کے علاوہ باقی قیدیوں کیلئے 45 دن کی خصوصی معافی کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
قید کا دوتہائی حصہ جیل میں گزارنے والے قیدیوں کو بھی معافی میں شامل کیا جائیگا۔ 65 سال یا اس سے زائد عمر کے مرد اور اپنی قید کا ایک تہائی جیل میں گزارنے والی 60 سال کی خواتین قیدیوں کو مکمل معافی دی گئی ہے، وہ قیدی خواتین جن کے پاس بچے ہیں مگر وہ قتل یا دہشت گردی کے واقعات میں ملوث نہ ہوں کوایک سال کی خصوصی معافی دی گئی ہے۔ اپنی قید کا ایک تہائی جیل میں گزارنے والے 18 سال سے کم عمر قیدیوں کو بھی مکمل معافی دی گئی ہے۔