برمنگھم (ایس ایم عرفان طاہر سے) عید الفطر دنیا کے تمام مذاہب کے لیے امن، محبت رواداری اور ایثار کا پیغام لیکر آتی ہے، مسرت کے اس موقع پر اپنی اسلامی روایات اور ثقافت کو ملحوظ خا طر رکھتے ہو ئے شرعی حدود میں رہتے ہو ئے خوشی کا اظہار کرنا چا ہیے ان خیالا ت کا اظہا ر معروف مذہبی سکالر امام شاہد تمیز نے ضیاء الامہ سنٹر بو رزلے گرین میں کیا ۔انہو ں نے کہاکہ رمضان المبارک کی عبادت و ریاضت کے بعد عید الفطر اللہ رب العزت سے اپنی محنت و صبر کا انعام حاصل کرنے کا بہت بڑا اور اہم دن ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ ہر مومن مسلمان پر یہ لازم ہے کہ وہ اس دن کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہو ئے اپنی حدود و قیود کے مطابق خوشیاں منائے کیونکہ کسی بھی خو شی یا غمی کے موقع پر غیر شرعی اور غیر فطری افعال و اعمال کی ہر گز اجازت نہ ہے۔
انہو ں نے کہاکہ جس طرح ہر مسلمان رمضان المبارک کے تقدس کو ترجیح دیتے ہو ئے ہر غیر شرعی حرام اور اسلام کے منافی عمل سے خود کو روکے رکھتا ہے اسی طرح اس پر یہ لازم ہے کہ رمضان المبارک کے بعد بھی اپنی زندگی میں منفی سرگرمیوں کو اثر انداز نہ ہو نے دے ۔ انہو ں نے کہاکہ خو شی کا دن ہو یا غمی کا موقع اسلام اپنے اصول و ضوابط کو متوازن طریقہ سے اپنا نے کا کھلا پیغام دیتا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ عید کے موقع پر ناچ گانا موسیقی کی محفلیں اور غیر اسلامی رسمو ں کے اپنا نے سے نہ صرف سا رے مہنیے کی عبا دت و ریاضت زائل ہوجاتی ہے بلکہ مسلمان اپنے لیے اللہ رب العزت کی نا راضگی اور حکم ادولی کا دروازہ کھول لیتا ہے۔
انہو ں نے کہاکہ رمضان المبارک میں عبادات کی مقبولیت کے بعد ایک مسلمان مومن کا نیا جنم ہوتا ہے جیسے کے وہ پہلے گناہوں اور برائیوں سے بالکل پاک ہوجاتا ہے لیکن زرا سی نادانی اور نا سمجھی کی بدولت ایک مہینہ بھر کی محنت و مشقت اور صبر و استقلال بھی ضا ئع ہوجاتا ہے بجا ئے نیکیاں سمیٹنے اور رضا ئے الہیٰ حاصل کرنے کے مسلمان اللہ کے دین کا باغی اور بھگوڑا بن جاتا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ عید الفطر کی اس پر وقار اور پرمسرت موقع کی خوشیوں کو دوبالا کرنے کے لیے ہمیں چا ہیے کہ بے وائوں یتیموں ، مسکینوں اور بے سہاروں کو بھی اپنی خوشیوں اور تشکر میں شامل رکھتے ہو ئے ان کی ہر ممکنہ مددو معاونت کریں۔
انہو ں نے کہاکہ عید الفطر کے دن کی حساسیت اور اہمیت کو ملحوظ رکھتے ہو ئے ہمیں آپس کی دشمنیاں رنجشیں اور نفرتیں مکمل طور پر مٹا دینی چا ہیں اپنے رشتہ داروں دوستوں اور عزیز و اقرباء میں اگر کوئی ہم سے ناراض ہے تو اسے منا نے میں پہل کی جا ئے اور اپنوں کے لیے کینہ بغض اور حسد کا خاتمہ کرتے ہو ئے ایک دوسرے کے چہرے پر مسکراہٹ اور خوشیاں باٹنے کا موجد بنیں ۔ انہو ں نے کہاکہ جس خوشی کے دن میں ایک مسلمان مومن بھائی دوسرے سے ناراض رہے اور نفرتیں موجود ہوں تو ایسی خوشی کے لوازمات سے استفادہ حاصل کرنا ممکن نہیں ہے۔
انہو ں نے کہاکہ اللہ رب العزت اپنے حقوق اپنی رحمت کے صدقے معاف فرما دیتا ہے لیکن حقوق العباد پو رے کرنے ہر انسان کا انسان پر لازم وملزوم حق ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ عید کا دن تجدید عہد کا دن ہے اپنے سابقہ گناہوں سے نجات حاصل کرتے ہو ئے آئندہ کے لیے نیکی اور صراط مستقیم پر چلتے رہنے کی سعی کرنا۔