ن لیگ ، پی پی پی ، تحریکِ انصاف ، جماعتِ اسلامی ، ایم کیو ایم اور دیگر سب جماعتوں نے متفقہ طور پر آئینی ترمیم میں حصّہ لیا
مطلب اپنے مفادات کے لئےسب ایک جیسائی سوچتے اور عمل کرتے ہیں، یہ گالیاں صرف دکھاوے کے ہیں
1- موجودہ اثاثے بتانے کی شک ختم ۔
2- دوہری شہریت کا حلف نامہ ختم ۔
3- تعلیمی قابلیت اور ڈگری کی شرط ختم ۔
4- انکم ٹیکس اور زرعی ٹیکس کی معلومات ختم ۔
5- بچوں کے لئے زیرِ کفالت کا لفظ تبدیل ۔
6- بیوی بچوں کے اثاثے ظاہر کرنے کی شرط ختم ۔
7- بنک اور دیگر مالیاتی اداروں سے معاف کرائے گئے قرضوں کو ظاہر کرنے کی شرط ختم ۔
8- تھانوں اور عدالتوں کا کریمنلز ریکارڈ ظاہر نہیں کیا جائے گا ۔
9- پچھلے تین سالوں میں غیر ملکی دوروں کا حساب دینے کی شرط بھی ختم ۔
10- واجب الادا یوٹیلیٹی بلز ظاہر نہیں کئے جائیں گے ۔
11- غلط معلومات جمع کرانے پر الیکشن کمیشن کی طرف سے اسمبلی کی رکنیت ختم کا حلف نامہ بھی ختم۔
دو پاکستانی شہریوں کی طرف سے نئے نامزدگی فارم لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج۔الیکشن لڈنے والا کرپٹ مافیا کی درخواست پرسپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے فیصلہ معطل کر دیا ھے
اس طرح اب کرپٹ ۔چور۔جرائم پیشہ ۔ڈاکو۔لٹیرے۔گنگسٹر۔قبضہ مافیا۔سمیت تمام قباحتوں کے مرتکب الیکشن لڈ کر اسمبلیوں میں پہنچ سکیں گے ۔ اور وہ آئیندہ کسی عدالت کے سامنے جواب دہ نہیں ھوں گے ۔کیونکہ فارم نامزدگی میں ایسا کچھ پوچھا ھی نہیں گیا۔ تو اب سب چور آچکےاسمبلیوں کے نہ صرف ممبر بن سکیں گے بلکہ صادق اور آمین بھی ٹھیریں گے۔