لاہور: کسی بھی جمہوری نظامِ میں بھرپور سیاسی عمل کیلئے ووٹرز کی رجسٹریشن بنیادی اہمیت کی حامل ہے، یہ شہریوں کے حکومتی معاملات میں آزادانہ اظہار رائے کے آئینی حق کی ضمانت اور جمہوریت کا مرکزی ستون ہے۔ اسی لئے جانچ پڑتال کی گئی مستند اور غلطیوں سے پاک انتخابی فہرستوں کی تیاری کسی بھی ملک میں شفاف انتخابات کی پہلی شرط ہے۔منصفانہ اور مقبول عام انتخابات کا انحصار ہر لحاظ سے درست، مکمل اور قابل اعتبار انتخابی فہرستوں پر ہے اور یہ پائیدار، دور رس نتائج کے حامل انتخابی نظام کیلئے اتنا ضروری ہے کہ غلطیوں سے پاک فہرستوں کا معاملہ پورے انتخابی عمل کی ساکھ خراب نہ کر دے۔قانونی نکاتآئین کے مطابق الیکشن کمیشن ہی قومی و صوبائی اسمبلیوں اور بلدیاتی اداروں کے انتخابات کیلئے انتخابی فہرستوں کی تیاری اور سالانہ جانچ پڑتال کا ذمہ دار ہے۔ طباعت و اشاعت کے بعد متعلقہ عملے تک تقسیم سمیت فہرستوں کی تیاری اور رجسٹریشن کے تمام مراحل الیکٹورل رولز ایکٹ 1974 اور ترمیم شدہ شقوں کے تحت سرانجام پاتے ہیں۔کسی حلقے میں رہائش پذیر شخص جو مندرجہ ذیل شرائط پر پورا اترتا ہو ووٹر بننے کا اہل ہے
1- پاکستان کا شہری ہو
2- عمر 18 برس اور نادرا کا جاری کردہ قومی شناختی کارڈ رکھتا ہو
3- عدالت نے مخبوط الحواس نہ قرار دیا ہو
4- جس حلقے سے ووٹ بنوانا چاہتا ہے وہاں کا رہائشی ہو یا اسکا آبائی علاقہ ہو
الیکشن 2018 کیلئے حتمی انتخابی فہرستوں کے اعداد و شمار
مئی کے مہینے میں، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2018 کے انعقاد سے قبل حتمی انتخابی فہرستیں شائع کیں جن کے مطابق 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار ووٹرز انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے، ان میں سے 5 کروڑ 92 لاکھ مرد اور 4 کروڑ 67 لاکھ خواتین ہیں جبکہ خواتین اور مرد حضرات میں1 کروڑ 25 لاکھ کا صنفی فرق بھی موجود ہے۔
ریکارڈ کے مطابق 55.9 فیصد مرد اور 44.1 فیصد خواتین رجسٹرڈ ووٹرز میں شامل ہیں۔ اس مرتبہ رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2013 میں اکٹھے کئے گئے اعداد و شمار سے 23 فیصد زیادہ ہے جو 5 سال قبل 8 کروڑ 61 لاکھ کے قریب تھے۔
ووٹرز کیلئے ایس ایم ایس سروس کی سہولت
انتخابی عمل میں ضروری ترمیم کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے ووٹرز کو سہولت پہنچانے کی غرض سے 8300 کی ایس ایم ایس سروس شروع کی جس میں ووٹر اپنے موبائل فون سے اپنا شناختی کارڈ نمبر بھیج ووٹر لسٹ کا سیریل نمبر، حلقہ، پولنگ سٹیشن کے مقام سمیت معلومات حاصل کر سکتا ہے۔ یہ سروس 2013 میں کامیاب رہی جسے ساڑھے 5 کروڑ ووٹرز نے استعمال کیا۔