لالہ موسیٰ ; این اے 70 میں پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی میں کانٹے کا مقابلہ ہوتا نظر آ رہا ہے ۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں میزبان رحمان اظہر نے عوامی سروے کیا۔ جس میں قمر زمان کائرہ کے لیے 33-33 جبکہ فیض الحسن کے لیے 87-31 جبکہ،
جعفر اقبال 25 فیصد عوام نے اظہار پسندیدگی کاا ظہار کیا ۔18-10 فیصد غیر جانبدار رہے ۔ ایک موٹر سائیکل سوار نے کہا جعفر اقبال نے کوئی کام نہیں کیا اس بار تیر کو ووٹ دوں گا ۔ ایک نوجوان نے بھی یہی کہا۔ ایک معمر شخص نے کہا کہ تیر کو مہر لگاؤں گا مگر پی ٹی آئی جیتے گی ۔ کیونکہ نوجوان اس کے ساتھ ہیں ۔ ایک کے کہا کہ شیر نے اچھے کیے جبکہ ایک اور شہری نے بھی یہی کہا۔ باریش شخص نے کہا تیر کو نہیں قمر زمان کائرہ کو ووٹ دوں گا، وہ پڑھا لکھا اور بہتر امیدوار ہے ۔ ایک شخص نے کہا کہ شیر کی آواز میں نعرہ لگایا جب کہ دو مزید افراد نے بھی شیر کی آواز بلند کی ۔ ایک پرجوش دکاندار نے جیے بھٹو کا نعرہ لگایا۔ ایک شص نے کائرہ کا نام لیا اور کہا کہ جعفر کوآزما لیا ہے ۔ دوسرے نے کہا کہ کائرہ ہمارے شیر کا آدمی ہے ۔ جبکہ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہر دروازہ کھٹکھٹانا ہے اور بلاول بھٹو کا پیغام پہنچانا ہے ۔ جبکہ ن لیگی ا میدوار کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ لوگوں کا جم غفیر ہے ۔ پیپلز پارٹی کی حالت زار کا اندازہ بلالول بھٹو کے جلسے سے لگایا جا سکتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے سابق وفاقی وزیر اطلاعات اس بار جیت کیلئے پُرامید ہیں، قمر زمان کائرہ کا دعویٰ ہے پی ٹی آئی مرکز میں حکومت نہیں بناسکے گی۔ ن لیگ کے جعفر اقبال کہتے ہیں اصل مقابلہ پاکستان تحریک انصاف سے ہوگا۔