اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر پرویز رشید کا کہنا ہے کہ الیکشن نہیں سلیکشن کی کوشش کی جا رہی ہے لہذا آپ ایک لسٹ بنائیں اور کہہ دیں یہ لوگ نیشنل اسمبلی کے ممبر ہیں اور وزیراعظم بھی خود نامزد کر دیں۔
اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ انتخابات سے پہلے نواز شریف کو سزا سنائی گئی جب کہ اسی طرح کے دیگر کیسز زیر سماعت ہیں، احتساب عدالت میں دو سابق وزرائے اعظم اور ایک سابق صدر کی تحقیقات چل رہی ہے، نیب کے بلانے پر عمران خان نے لکھ کر جواب دیا کہ الیکشن کی وجہ سے ٹائم نہیں، جو سہولت عمران خان کو دی گئی وہ نواز شریف سے کیوں چھینی گئی۔
پرویز رشید نے کہا کہ یہ الیکشن نہیں سلیکشن کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، آپ ایک لسٹ بنائیں اور کہہ دیں یہ لوگ نیشنل اسمبلی کے ممبر ہیں، آپ ایک وزیر اعظم نامزد کر دیں جب کہ مساوی مواقع فراہم نہیں کرسکتے تو انتخابات کا ڈرامہ رچانے کی ضرورت کیا ہے، کیا پاکستان میں آئین پر عمل کرنا اور ووٹ کو عزت دو کا نعرہ جرم ہے، جو عوام کے مینڈیٹ کو عزت دوکا مطالبہ کرے اسے مریم نواز بنا کر جیل میں ڈال دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے بتایا کہ ان کی اپنے والد کے ساتھ گرفتاری کے بعد اب تک ملاقات نہیں ہوئی، دونوں کی ملاقات 6 روز بعد ہوئی تاہم دکھ ہوا اور تکلیف ہوئی کہ مریم کو اپنے والد سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
نواز شریف سے ملاقات کے بعد مریم اورنگزیب نے کہا کہ منتخب وزیراعظم سے شرمناک حرکات کرتے ہیں، نواز شریف کا قصور ملک کو اندھیروں سے بچانا اور دہشت گردی ختم کرنا ہے جب کہ ایک ہی جیل میں رہ کر ایک دوسرے سے ملاقات نہیں کرسکتے، مریم نواز کو کیپٹن (ر) صفدر سے اور نواز شریف سے ایک بار ملاقات کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا عوام کے نام یہ پیغام ہے کہ ووٹ کو عزت دو، 25 جولائی کو شیر پر مہر لگا کر ووٹ کو عزت دو تحریک کو عزت دیں، اپنے ووٹ پر پہرہ رکھیں اور گھبرانے کی ضرورت نہیں۔