لاہور: پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کے لئے ووٹنگ جاری ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔
اجلاس میں نو منتخب ارکان خفیہ ووٹنگ کے ذریعے سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر منتخب کریں گے، تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے اسپیکر کے لئے امیدوار چوہدری پرویز الہی جبکہ مسلم لیگ ن کے اسپیکر کے لئے چوہدری اقبال گجر میدان میں ہیں۔ ڈپٹی اسپیکر کے لئے تحریک انصاف کے دوست محمد مزاری جبکہ مسلم لیگ ن کے وارث کلو میں مقابلہ ہے۔
پنجاب اسمبلی کے ایوان میں تحریک انصاف کے 176 اور ان کی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے 10 ارکان ہیں۔ مسلم لیگ ن کے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں 162 ارکان ہیں، پیپلزپارٹی کے 7 ارکان نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، پیپلزپارٹی نہ مسلم لیگ ن اور نہ ہی تحریک انصاف کے امیدوار ووٹ دے گی۔ راہ حق پارٹی کا ایک رکن اور 3 آزاد بھی اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن میں ووٹ کا حق استمعال کریں گے۔
خیال رہے پنجاب کی 17 ویں اسمبلی کے نو منتخب ارکان نے گزشتہ روز حلف اٹھایا، سپیکر رانا محمد اقبال نے ان سے حلف لیا۔ لیگی ارکان نے سیاہ پٹیاں باندھ کر خاموش احتجاج کیا، پنجاب اسمبلی کے 371 کے ایوان میں سے 354 نو منتخب ارکان نے حلف لیا، چودھری نثار، عظمیٰ قادری اور میاں جلیل سمیت 5 نومنتخب ارکان حلف اٹھانے کیلئے پنجاب اسمبلی نہ پہنچ سکے، 6 حلقے نشستیں چھوڑنے پر خالی ہو گئے 3 پر الیکشن ہی نہیں ہوا اور الیکشن کمیشن نے 3 حلقوں کے رزلٹ روک رکھے ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے 176 ممبران نے حلف اٹھایا جن میں 139 جنرل، 33 خواتین اور 4 اقلیتی ارکان شامل ہیں۔ مسلم لیگ ن کے 162 ارکان نے حلف اٹھایا جن میں 128 جنرل، 30 خواتین اور 4 اقلیتی ارکان شامل ہیں۔ مسلم لیگ ق کے 10، پیپلز پارٹی کے 7، راہ حق پارٹی کا ایک اور 3 آزاد ارکان بھی حلف اٹھانے والوں میں شامل ہیں، 13 اراکین اسمبلی نے تاخیر سے پہنچنے کے باعث بعد میں حلف اٹھایا۔
ادھر بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب بھی آج ہوگا۔ اجلاس سہ پہر 4 بجے طلب کیا گیا ہے۔ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کی صدارت سبکدوش ہونیوالی اسپیکر راحیلہ حمید درانی کریں گی۔ بلوچستان عوامی پارٹی اور اتحادی جماعتوں کی جانب سے نئے اسپیکر کے لئے عبدالقدوس بزنجو کو نامزد کیا گیا ہے، جبکہ ڈپٹی اسپیکر کے لئے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عمر خان جمالی کا نام سامنے آیا ہے۔
دوسری جانب اب تک کسی امیدوار کی جانب سے کوئی نامزدگی فارم وصول نہیں کیا گیا۔ کاغذات نامزدگی آج وصول اور جمع کرائے جاسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ بلوچستان صوبائی اسمبلی کے 13 اگست کوہونے والے اجلاس میں نومنتخب اراکین اسمبلی نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا تھا تاہم اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کیلئے خفیہ ووٹنگ کا عمل 13 اگست کو نہ ہوسکا۔ اس سلسلے میں مختلف قیاس آرائیاں ہوئیں اور بلوچستان عوامی پارٹی کی اتحادیوں کے ساتھ اختلافات کی بھی خبریں زبان زد عام ہوئیں اور یہ کہا گیا کہ تحریک انصاف نے ڈپٹی اسپیکر شپ کا عہدہ لینے سے انکار کر دیا ہے جس کے باعث اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابات 13 اگست کو نہیں ہوسکے۔