کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کےحلقہ پی بی 26 سے کامیاب قرار دیئے گئے امیدوار احمد علی کے مبینہ طور پر افغان شہری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
احمد علی کوئٹہ سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 26 سے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار تھے اور انہوں نے 5117 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ ذرائع کے مطابق نادرا نے احمد علی کا شناختی کارڈ بلاک کیا تھا اور ریٹرنگ آفیسر نے ان کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کردیئے تھے۔احمد علی نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے بعد الیکشن ٹریبونل سے رابطہ کیا تھا جس پر ٹربیونل نے انہیں انتخابات میں حصہ لینے کے لئے مشروط اجازت دی تھی، ٹربیونل کی جانب سے احمد علی کو ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ وہ 3 ماہ کے اندر شناختی کارڈ پیش کریں اور اس وقت تک ٹر یبونل کے فیصلے کا انتظار ہے۔
الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ احمد علی نے ہزارہ ڈیموکر یٹک پارٹی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی، ٹر یبونل کے فیصلے کا انتظار ہے، 3 ماہ تک ٹر یبونل کے فیصلے پر عملدر آمد کیا جائے گا، اس کے بعد کامیابی کا نو ٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
دوسری جانب نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی احمد علی کی درخواست پر بلوچستان ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل بینچ نے کی۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی جانب سے رکن اسمبلی کے شناختی کارڈ کی کمیٹی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں نومنتخب ممبر صوبائی اسمبلی احمد علی کو غیرقانونی پاکستانی قرار دیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ احمد علی کہزاد خود کو دستاویزات کے ثبوت کے ذریعے خود کو پاکستانی شہری ثابت نہیں کرپائے، احمد علی پی بی 26 سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور نادرا کی جانب سے ان کا شناختی کارڈ انتخابات سے قبل ہی بلاک کردیا گیا تھا۔