تحریر: سید عرفان احمد
اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کے اندر نبی کریم ۖ کو مخاطب کرتے ہوئے کھلے الفاظ میں ارشاد فرمایا”اورہم نے آپ کے ذکر کو بلند کر دیا ہے”(مفہوم) اللہ تعالیٰ مقام مرتبے اور ذکر کو بلند فرمائے اور ساتھ اعلان بھی فرما دے تو پھر کون ہے جو پیارے آقاۖ کی شان میں گستاخی کرنے کی ہمت کرے سوائے شیطان اور شیطان کے پیروکاروں کے؟۔ اس بات میں کسی قسم کا شک نہ ہے کہ حرم نبوی ۖ کا تحفظ اللہ تعالیٰ خود فرماتا ہے۔
اس کا یہ مطلب ہر گزنہ لیا جائے کہ عاشقان رسول اللہ ۖاپنے مقدس مقام (حرم نبوی ۖ)کے تقدس کے تحفظ کیلئے آگے بڑھ دشمنوں کو تباہ و برباد کرنے کا جذبہ ختم کر دیں، تاریخ شاہد ہے کہ جب مسلمان اللہ تعالیٰ،رسول اللہ تعالیٰ کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے کافروں کے خلاف جہاد کیلئے نکلے تورَب رحمٰن نے غیب سے مدد فرما کر فتح یابی عطا فرمانی۔آج اسلام دشمنوں نے اُس جگہ کا تقدس پامال کرنے کی کوشش کی جہاں خاتم الانبیا، حضرت ابو بکر صدیق، حضرت عمر فاروق، حضرت عثمان غنی، صحابہ کرام، اہل بیت اور امہات المومنین رضوان اللہ علیہم اجمعین آرام فرما ہیں۔مسلمان یاانسان توکیا کوئی جانور بھی ایسی ناپاک حرکت کا سوچ بھی نہیں سکتا ،یہ لوگ شیطان کے پیروکارہیں یااُس بھی دوقدم آگے نکل چکے ہیں۔
روضہ رسول ۖ مسلمانوں،انسانوں ہی نہیں بلکہ تمام جہانوں اورزمانوں میں پیداہونے والی مخلوقات کیلئے رحمت وبرکت کامرکزہے،ماہ مقدس رمضان المبارک کے آخری عشری کے آخری دن جب روزہ دارافطاری میں مصروف تھے اُس وقت حرم نبوی ۖ کے قریب بم دھماکہ ہواتوہرطرف غم وغصے کے ساتھ شدید فکرکی لہردوڑگئی ،سعودی عرب میں دھماکے پوری امت مسلمہ کیلئے رنج و غم کا باعث ہیں،جذبہ انسانی یہ ہے کہ حرم نبوی ۖکے تقدس کی حفاظت کیلئے ہر کوئی جان کا نذرانہ پیش کرنے کو تیار ہے۔ چاروں طرف شوربرپاہے کہ اسلام دشمنوں نے حرم نبوی ۖ کا تقدس پامال کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ ہم یہ کہتے ہیں کہ یہ اسلام یا مسلمانوں کے نہیں بلکہ خوداپنی جان کے دشمن
ہیں۔
یہ بات توکنفرم (conform)ہے کہ جہاں سرورکونین خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، حضرت ابوبکرصدیق، حضرت عمرفاروق، حضرت عثمان غنی، اہل بیت اطہار، صحابہ کرام اور امہات المومنین رضوان اللہ علیہم اجمعین جیسی ہستیاں آرام فرما ہیں کوئی کلمہ گوبم دھماکہ توکیامیلی نظرسے بھی نہیں دیکھ سکتا ۔تحفظ حرم نبوی ۖ وقت کاتقاضاہے اورنسل نوکی آگاہی ہماری ذمہ داری ہے اسی ذمہ داری کوپوراکرنے کیلئے 24 جولائی کے دن تحریک اُویسیہ پاکستان کے زیراہتمام تحفظ حرم نبوی کانفرنس ،پنجابی کمپلیکس آڈیٹوریم قذافی سٹیڈیم لاہورمیں ہوئی ،جس میں تمام مسالک کے علماء اکرام جن میں حضرت پیرغلام رسول اُویسی’مرکزی امیرتحریک اُویسیہ پاکستان،راقم’سید عرفان احمد اُویسی’مرکزی سینئرنائب امیرتحریک اُویسیہ پاکستان’ سید ثاقب اکبر، جاوید اکبر ساقی،علامہ امین شہیدی،پیرثاقب منور،پیرتوصیف و نبی، پیرغلام اُویس، عبدالستارجنید ایڈووکیٹ ودیگرشامل ہوئے، پیرغلام رسول اُویسی نے اپنے خطاب میں کہا حرم نبوی ۖ کے قریب بم دھماکہ کر کے دشمن نے غیرت مسلم کو للکارا ہے۔
اس لئے اب ہم بھی سکون سے نہیں بیٹھ سکتے،تحفظ حرم نبوی ۖ کانفرنس کا یہ سلسلہ رکنے والا نہیں،تحریک اُویسیہ پاکستان کے کارکنان قوم میں تحفظ حرم نبویۖ کاجذبہ اُجاگرکرنے کیلئے دن رات ایک کردیںتاکہ تحریک اُویسیہ پاکستان کا پیغام گھرگھر پہنچ جائے ۔راقم نے اپنے خطاب میں کہا کہ محبت رسول ۖ کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتا،گستاخان رسول ۖکوسبق سیکھاناہوگا ،شان رسول ۖ میں کسی بھی طرح کی گستاخی کرنے والے لوگ کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ،تحفظ حرم نبوی ۖ کانفرنس کامقصدروضہ رسولۖۖپربم دھماکہ کرنے والوں کو یہ بتاناہے کہ ہم اپنے پاک اورمقدس مقامات کی حفاظت کیلئے ہرطرح کی قربانی دینے کیلئے تیارہیں ،سعودی عرب میں دھماکے کرنے والوں کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق ہے نہ انسانیت کے ساتھ ، حرمین شر یفین کی طرف بڑھنے والے ہر قدم کو روکنے کیلئے ہم کسی بی حدتک جائیں گے۔
تحفظ حرم نبویۖۖ دراصل پورے عالم اسلام کا تحفظ ہے،پوری دنیاکی طرح پاکستان میں بھی اسلام، قرآن پاک اور نبی کریمۖ کی حرمت کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کرنے والے موجود ہیں، حرم نبویۖۖکی حفاظت کے لئے پاکستان کا بچہ بچہ کٹ مرنے کے لئے تیار ہے،دیگرمقررین نے اپنے خطاب میں تحفظ حرم نبویۖۖ کی خاطرتحریک اُویسیہ پاکستان کاہرمحاذپرساتھ دینے کااعلان بھی کیا۔ مقررین نے مدینہ منورہ میں بم دھماکوں کی پُرزورمذمت اورجذبہ تحفظ حرم نبوی ۖکی اہمیت ،ادب واحترام اورمقام و مرتبے پرروشنی ڈالی،مقررین نے تحفظ حرم نبوی ۖ کانفرنس کے کامیاب انقعادپرتحریک اُویسیہ پاکستان کوخراج تحسین پیش کیا۔کانفرنس میںبڑی تعدادمیں سیاسی وسماجی کارکنان نے شرکت کی ،کانفرنس کامقصدحرم نبویۖکی اہمیت کے متعلق آگاہی پھیلاناہے۔وقت حاضر کااہم ترین تقاضا ہے کہ ہم اپنی صفوں سے انتشار ختم کرکے اتحاد وبھائی چارا قائم کریں ،ہمیں اپنی بقاء کیلئے فکری اور عملی تحریک کے طور پر کام کرنا ہو گا۔
دشمن کی ہر سازش ناکام بنانے کیلئے ہمیں اس وقت جس چیزکی اشد ضرورت ہے وہ اتحادہے۔اب یہ بات سمجھ لینے چاہیے کہ ہمارے عقیدتوں کے قبلہ پر حملے ہورہے ہیں اورہم آپس میں لڑ رہے ہیں ،دشمن اسی بات سے فائدہ اُٹھاکراپنے ناپاک مقاصد حاصل کرنے کی ناکام کوششیں کررہے ہیں،حرم نبوی ۖ پر حملے عالمی صیہونی سازش کا حصہ ہے، دشمن بھی یہ بات اچھی طرح جان لیں کہ سرزمین حجازپر کوئی گڑ بڑ ہوئی تو پوری دنیا میں تبدیلی آئے گی،اسلامی دنیا آپسی اختلافات بھلاکرایک ہوجائے گی ،اسلام وکفرکے درمیان کھلی جھنگ ہوئی توپھرکسی سپرپاورکی نسلیں بھی محفوظ نہیں رہ پائیں گی جس کی ذمہ داری اہل اسلام پرہرگزعائد نہیں ہوگی،اسلام کائنات کیلئے امن کاپیغام اورمسلمان امن کی علامت کیلئے متحد ہوجاناچاہیے۔حرم نبوی ۖ اہل اسلام کی مقدس پناہ گاہ ہے ،حرم نبویۖ کی طرف اُٹھنے والی میلی آنکھ کوبرداشت نہیں کیا جا سکتا۔دشمن جان لے کہ تحفظ حرم نبوی ۖ سعودی حکومت کاہی نہیں بلکہ ہرمسلمان کی اولین ذمہ داری ہے جس کیلئے ہم نواسہ رسول اللہ ۖ حضرت امام حسین کے نقش قدم پرچلتے ہوئے ہرقدم کربلاسجانے کے خواہش مند ہیں۔
تحریر: سید عرفان احمد اُویسی :لاہور
marajdaeensyedirfanahmad@gmail.com
03214077241