منفرد صلاحیتوں کے حامل نائجیریا کے 11 سالہ کریم وارث کے مصوری کے فن پاروں نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی ہے۔
صرف 6 سال کی عمر سے مصوری کرنے والے 11 سالہ کریم وارث نے کارٹون کیریکٹرز کے اسکیچ بنانے شروع کیے اور جیسے جیسے ان کا مشاہدہ بڑھتا گیا ان کے فن میں مزید نکھار پیدا ہوگیا۔ کریم وارث کی پینٹنگز حقیقت سے قریب تر ہونے کے باعث دیکھنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتی ہیں۔
زمانہ طالب علمی میں ہی کریم وارث کو اچھے اساتذہ میسر آئے جنہوں نے اس کم سن طالب علم میں چھپی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارنے میں مدد فراہم کی۔ اساتذہ کی حوصلہ افزائی اپنی جگہ تاہم غربت کے باعث وہ کسی بڑی اکیڈمی میں داخلہ نہ لے سکا۔ کریم وارث کی والدہ جو پیسے جیب خرچ کے لیے دیا کرتی تھیں ان سے وہ ڈارئنگ شیٹس اور دیگر سامان خرید لیا کرتا۔ کریم وارث کو زیادہ شہرت سوشل میڈیا میں انسٹاگرام پرشائع کی گئی تصاویر سے ملی۔
کریم وارث کی مصوری کی خاص بات چہرے کے تاثرات کی بہترین عکاسی ہے جس میں ماتھے پر پڑنے والی شکنیں اور پسینے کے قطروں کو حقیقی انداز میں پیش کرنا ہے جس کےلیے خصوصی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے اور جسے سیکھنے کے لیے برسوں لگ جاتے ہیں لیکن قدرتی طور پر مصوری کی صلاحیتوں سے مالا مال کریم وارث کے یہ بائیں ہاتھ کا کام لگتا ہے۔
گیارہ سال کریم وارث کی تخلیق کیے گوے فن پاروں نے عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کرلی جس کے بعد کم سن مصور کے انٹرویوز کا سلسلہ جاری ہے۔ نائجیریا کے لیے فخر کا باعث بننے والے کریم وارث اپنے ملک سے متعلق غلط تاثر کو زائل کرنے کے لیے کام کرنے کے خواہاں ہیں۔