لاہور (نیوز ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان کی سینئر صحافیوں کے ساتھ ملاقات کے دوران میڈیا کو بریفنگ ‘ شہباز شریف کے بنائے گئے ہسپتالوں میں قرنطینہ سنٹر قائم کئے جائیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کی تباہی کے بعد وبا کے پاکستان میں داخل ہونے پر ملک بھر میں ہیلتھ ایمر جنسی نافذ کی گئی ۔ تاہم یہ بات بھی سامنے آئی کہ پورے ملک میں صرف 1500 سے 2000 کے قریب وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔ہسپتال میں سہولیات کی کمی کے باعث نوازشریف اورشہباز شریف کی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ ہنگامی صورتحال دیکھتے ہوئے موجودہ حکومت پنجاب نے بھی دیگر صوبوں کی طرح عوام کو غیر ضروی طور پر گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت کی اور تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔
اسی تناظر میں میٹرو بس میں بھی رش کم ہو گیا۔جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے ایک نئی بحث شروع کردی اور موقف اختیار کیا کہ آج سنسان میٹرو بسیں اس بات کی گواہی دے رہی ہیں کہ ہمیں بس کی نہیں ہسپتالوں کی ضرورت تھی ۔
شہبا زشریف نے قوم کے پیسے کا غلط استعمال کیا ۔تاہم صورتحال اس وقت یکسر تبدیل ہو گئی جب وزیراعظم عمران خان کی صحافیوں سے ملاقات کے دوران کورونا وائر س سے بچاؤ اور مریضوں کے علاج کیلئے کئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی ۔
جب صحافی کی جانب سے کوروناو وائرس کے مریضوں کیلئے قائم قرنطینہ سنٹرز کے حوالے سے معلومات لینا چاہی تو چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ راولپنڈی کےکڈنی ہسپتال اور لاہور کے پی کے ایل آئی میں 425 بیڈز کا قرنطینہ سنٹر قائم کیا جا رہا ہے۔
راولپنڈی کا کڈنی ہسپتال اور لاہور کا پی کے ایل آئی سابق وزیر اعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیراعلیٰ شہبا زشریف کی زیر نگرانی بنائے گیا تھا ۔ حنا پرویز بٹ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت پر تنقید کرنے والے بھی جانتے ہیں کہ شہبا زشریف کا کام بولتا ہے۔
میڈیا بریفنگ کے بعد سوشل میڈیا صارفین شہبا زشریف کے حق میں سامنے آئے اور ایک صارف نے شہباز شریف کے بنائے گئے ہسپتالوں کی فہرست شیئر کی اور کہا کہ مسلم لیگ ن نے صرف میٹرو بس اور سڑکیں نہیں بنائیں ، بلکہ ہسپتال بھی بنائیں جس میں تحریک انصاف کی حکومت طرنطینہ سنٹر قائم کرنے جا رہی ہے۔