غصہ ایک ایسا احساس اور عمل ہے جس سے ہر بار نقصان کا سامنا آپ کو خود کرنا پڑتا ہے ۔ ہر انسان کبھی نہ کبھی اس کیفیت سے گزرتا ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ ہر ایک کا انداز الگ ہوتا ہے ، کوئی زیادہ غصہ کرتا ہے کوئی کم، کچھ میں ضبط کا مادہ زیادہ ہوتا ہے اور کچھ میں برداشت کم ہونے کے باعث غصے کا عنصر زیادہ ہوتا ہے۔
ہر انسان جو اس کیفیت میں مبتلا ہے اپنے آپ سے خائف نظر آتا ہے کیونکہ ان کا نقصان خود آپ کی ذات کو ہوتا ہے۔ بہت سے ایسے لوگ بھی ہیں جو خود سے ہر بار ایک وعدہ کرتے ہوں گے کہ ہم اگلی بار غصے نہیں کریں گے مگر ہر بار کوئی نہ کوئی ایسا واقعہ پیش آجاتا ہے جس پر غیر ارادی طور پر انسان دوبارہ غصہ کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔
سوال یہ ہے کہ غصے آخر آتا کیوں ہے؟ دراصل یہ کسی بھی عمل کا ردعمل ہے۔ عام طور پر لوگ دوسرے انسان سے امیدیں وابستہ کر لیتے ہیں۔ امیدوں کے پورا نہ ہونے کی صورت میں انسان غصے والی کیفیت میں آجاتا ہے۔ غصہ آنا ایک فطری عمل ہے۔ مگر اس پر قابو پانا ہمارے بس میں ہے۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ غصے کی حالت میں خود پر قابو رکھیں تو ان تجاویز پر عمل کریں۔
:لمبے گہرے سانس لیجئے
اگر آپ یہ محسوس کریں کہ آپ شدید غصے میں ہیں تو کوشش کیجئے کہ گہرے اور لمبے سانس لیں۔ اس ورزش سے آپ بہت جلد غصے کی کیفیت سے باہر نکل آئیں گے۔
:وجہ تلاش کریں
جب بھی آپ کو غصہ آئے تو کوشش کریں کہ غصے کی وجہ تلاش کریں، وجہ معلوم ہونے پر اپنی اصلاح کریں ، کیا آپ کا غصہ جائز ہے، اگر ہاں تو تھنڈے دماغ سے اسے حل کرنے کی کوشش کریں اگر وجہ بے معنی اور غیر ضروری ہے تو اسے رد کرنے کی کوشش کریں۔
:خود پر قابو پانا سیکھئے
غصہ بے بسی، لاچاری اور مایوسی کا اظہار ہے ۔ انتخاب آپ کا اپنا ہے ۔آپ اپنی کیفیت یا موڈ خود ہی بناتے اور بگاڑتے ہیں،چاہیں تو غصہ کا انتخاب کریں یا سکون کا ۔کوئی بھی آپ کو اشتعال میں یا غصہ میں نہیں لاسکتا ،اسی طرح کوئی بھی آپ کی خوشیاں نہیں چھین سکتا۔
:معاف کرنا سیکھئے
غصہ،سکون اور خوشی کبھی بھی ایک ساتھ نہیں ہو سکتے۔ اگر آپ غصے کو اپنی زندگی سے دور کر دیں گے تو خوشی خود بہ خود آپ کے قریب آجائے گی۔غلطیوں پر درگزر کرنا سیکھئے، اس سے آپ کو خود ذہنی سکون اور خوشی ملے گی۔