میونخ: جرمن سائنسدانوں نے مڈغاسکر کے جنگلات سے ایک ایسی عجیب و غریب چھپکلی دریافت کی ہے جو اپنی جان بچانے کے لیے پوری کھال اتار کر فرار ہوجاتی ہے۔
اس چھپکلی کو ’’گیکولیپس میگالیپس‘‘ کا سائنسی نام دیا گیا ہے اور جب کوئی شکاری جانور اس پر حملہ کرکے اسے دانتوں یا پنجوں میں جکڑنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ حفاظتی تدبیر کے طور پر اپنی ساری چھلکے دار کھال جھاڑ کر اپنا پھسلواں اندرونی جسم نمایاں کردیتی ہے جو حملہ آور جانور کی گرفت سے پھسلتا ہوا نکل جاتا ہے اور یہ اپنی جان بچا کر تیزی سے بھاگ جاتی ہے۔
اگرچہ تمام چھپکلیوں کی کھال پر مچھلیوں جیسے چھلکے یا کھپرے (اسکیلز) ہوتے ہیں اور وہ ضرورت پڑنے پر ان کا کچھ حصہ جھاڑنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں لیکن یہ نودریافتہ چھپکلی اس میدان میں باقی سب سے آگے ہے کیونکہ یہ ایک ہی وقت میں اپنے تمام کھپرے بڑی تیزی سے جھاڑ سکتی ہے، اندر سے برآمد ہونے والی چھپکلی بظاہر کسی مرغی کی بہت ہی چکنی بوٹی جیسی دکھائی دیتی ہے۔
چھپکلی کی دُم کی طرح اس کے کھپرے بھی ایک مرتبہ مکمل جھڑ جانے کے بعد صرف 3 ہفتوں ہی میں دوبارہ سے پوری طرح نکل آتے ہیں۔ یہ چھپکلی صرف شمالی مڈغاسکر کے جنگلات ہی میں دیکھی گئی ہے اور اس کی تعداد بھی بہت کم ہے۔ یہ دن میں سوتی ہے اور رات میں چھوٹے کیڑے مکوڑوں کا شکار کرکے کھانے کے لیے نکل جاتی ہے۔