اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وفاقی حکومت نے کرپشن میں ملوث وفاقی سیکرٹری قانون ارشد فاروق فہیم کوعہدے سے ہٹا دیا، ارشد فاروق پرایک ارب 86 کروڑ کے میگا کرپشن اسکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام ہے، ارشد فہیم نیب ریفرنس کے مرکزی ملزم ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈیشنل سیکرٹری قانون ارشد فاروق فہیم کوعہدے سے ہٹا دیا گیا۔ارشد فارو ق کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کا کہا گیا ہے۔ارشد فہیم نیب ریفرنس کے مرکزی ملزم ہیں۔ ارشد فاروق پرایک ارب 86 کروڑ کے میگا کرپشن اسکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ ارشد فہیم کے ساتھ ملوث ملزم پلی بارگین کرچکے ہیں؟ دوسری جانب حکومت نے خشیش الرحمان کو سیکرٹری قانون کا چارج دے دیا ہے۔ خشیش الرحمان گریڈ 21 کے ڈرافٹسمین کی پوسٹ پر رہے۔تاہم اب حکومت اہم ترین پوسٹ کی ذمہ داری خشیش الرحمان کو سونپ دی ہے۔ دوسری جانب نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس تیار کرلیا، ایل این جی کیس میں وعدہ معاف گواہ سابق سیکرٹری عابد سعید اورمبین صولت آج نیب کے دفتر میں پیش ہوئے۔ نیب کی تفتیشی ٹیم نے عابد سعید اورمبین صولت کا بیان قلمبند کرلیا ہے۔ عابد سعید اورمبین صولت نے تمام شواہد نیب کے حوالے کردیے۔نیب ایگزیکٹوبورڈ آئندہ ہفتے شواہد کی روشنی میں ایل این جی ریفرنس کا جائزہ لے گا۔ ریفرنس میں مفتاع اسماعیل اورشیخ عمران الحق کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔اسی طرح قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور صدر ن لیگ شہبازشریف کو بھی نیب نے طلب کرلیا ہے۔ نیب ٹیم شہبازشریف سے ان کے گھر جاکر پوچھ گچھ کرے گی۔ شہباز شریف کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ نیب نے سپریم کورٹ میں شہبازشریف کی آشیانہ اور صاف پانی کیس میں ضمانت کیخلاف اپیل بھی دائر کررکھی ہے۔