counter easy hit

ہانگ کانگ میں نکاسی کے پائپوں میں شاندار گھر قائم

ہانگ کانگ: دنیا کے مصروف اور گنجان آباد شہروں میں مکانات عام آدمی کی دسترس سے باہر ہوکر اب رہائشی بحران اختیار کرچکے ہیں۔ اب ہانگ کانگ کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی نے نکاسی آب کے بڑے بڑے پائپوں کے ایک ٹکڑے میں شاندار رہائشی یونٹ بنائے ہیں۔

Establish a wonderful home in drainage pipes in Hong Kongان چھوٹے گھروں کو ’اوپوڈ ٹیوب ہاؤس‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ایک اسٹارٹ اپ کمپنی نے یہ کام شروع کیا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ہانگ کانگ میں اوسط تنخواہ والے افراد کےلیے اپنا مکان خریدنا اب قصہ پارینہ بن چکا ہے اسی لیے اب کنکریٹ کے پائپوں میں رہائشی یونٹ قائم کیے جارہے ہیں۔ گزشتہ 12 ماہ سے وہاں کے مکانات کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے اور اب حال یہ ہے کہ مکانات کی قیمت 7 لاکھ روپے فی مربع فٹ تک پہنچ چکی ہے۔ اسی لیے وہاں مکانات کی قیمت پورے ایشیا میں بلند ترین ہوگئی ہے۔
9

ہانگ کانگ کی 10 فیصد آبادی اب پنجرے نما گھروں میں رہ رہی ہے۔ اس کے حل کےلیے اب اوپوڈ ٹیوب ہاؤس کا تصور پیش کیا گیا ہے جو بہت مقبول ہورہا ہے۔ ایک بڑے پائپ کا قطر آٹھ فٹ ہے۔ یہ گھر ان کےلیے بنایا گیا ہے جو اپنا گھر نہیں بناسکتے۔

پائپ کے مکان میں دو افراد رہ سکتے ہیں اور گھر کے اندر صوفہ نما بینچ، ضرورت پڑنے پر بستر بن جاتی ہے۔ ایک چھوٹا فریج، شاور کے ساتھ باتھ روم اور ذاتی اشیا اور کپڑوں کےلیے اضافی جگہ بنائی گئی ہے۔
11

ایک ٹیوب کا وزن 22 ٹن ہے لیکن ٹیوبوں کو جوڑنے اور مکان تعمیر کرنے میں زیادہ وقت اور محنت نہیں لگتی اور انہیں سڑک کنارے بھی تعمیر کیا جاسکتا ہے۔

اسے بنانے والی کمپنی کے مطابق ہانگ کانگ میں بعض عمارتیں اتنی قریب تعمیر کی جاتی ہیں کہ ان کے درمیان کوئی اور گھر نہیں بنایا جاسکتا البتہ ان کے درمیان دو تین پائپ گھر بہ آسانی سماسکتے ہیں۔ یہ گھر پلوں کے نیچے اور تنگ گوشوں میں رکھے جاسکتے ہیں۔