حکام کی نااہلی کے باعث کھانے کی درآمدی اشیا کو چیک کرنے کا نظام موجود نہیں فوڈ اتھارٹی کا ڈھانچا تکمیل کے حتمی مراحل میں ہے ، سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی
اسلام آباد: وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اعلیٰ حکام کی نااہلی کے باعث بیرون ملک سے منگوائی جانے والی کھانے پینے کی اشیائے خور و نوش میں حرام اجزا کی روک تھام کے لئے بنائی گئی پاکستان حلال فوڈ اتھارٹی دو سال میں فعال نہ ہوسکی۔ ذرائع کے مطابق بیرون ملک سے سالانہ 3 سے 4 ارب ڈالر کی کھانے پینے کی اشیا درآمد ہوتی ہیں ، ان میں مشرق بعید ، یورپ اور امریکا سمیت دیگر ممالک شامل ہیں ۔ ان ملکوں سے درآمد ہونے والی کھانے پینے کی اشیا میں حرام اجزا کی آمیزش ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ حکام کی نااہلی کی وجہ سے کھانے کی درآمدی اشیا کو چیک کرنے کا کوئی نظام فی الحال موجود نہیں ہے ، ان کا کہنا تھا کہ فوڈ اتھارٹی کا ڈھانچا تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔